(جنید ریاض) سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اپ گریڈ سکولوں میں مزید اساتذہ تعینات کرنے کی بجائے پہلے سے موجود اضافی اساتذہ کی پوسٹیں ختم کردیں، جس سے اپ گریڈ سکولوں میں اساتذہ کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے اساتذہ کو ایک اور تحفہ دیدیا، سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ریشنلائزیشن کو انتظامی تبادلوں کا نام دے دیا، انتظامی پالیسی کے تحت اپ گریڈ سکولوں سے بھی اضافی ٹیچرز کی پوسٹیں ختم کردی گئیں، اپ گریڈ سکولوں میں سے اضافی اساتذہ کو دوسرے سکولوں میں ٹرانسفر کردیا گیا، تبادلوں سے ہائی سکولوں کا درجہ رکھنے والے سینکڑوں سکولوں میں اساتذہ کم پڑ گئے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ اپ گریڈ سکولوں میں مزید اساتذہ دینے کی بجائے پہلے سے موجود اساتذہ کو کم کرنا سمجھ سے باہر ہے، حکومت انتظامی تبادلوں کی پالیسی پر نظر ثانی کرے۔
دوسری جانب سکول ایجوکیشن حکام کا کہنا ہے کہ تمام تبادلے سیس کے ذریعے میرٹ پر کیے گئے ہیں، کسی سکول یا اساتذہ کو شکایت ہے تو وہ محکمے سے رابطہ کرے۔
واضح رہےکہ لاہور سمیت پنجاب بھر میں ریشنلائزیشن کے ذریعہ 5 ہزار اساتذہ کے تبادلے کر دیئے گئے، ٹرانسفر ہونے والے اساتذہ کو آن لائن سیس کے آرڈرز بھی ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ریشنلائزیشن کے تحت صوبہ بھر میں 20 ہزار سے زائد اساتذہ کے تبادلوں کا امکان ہے، پالیسی کے تحت مرد اساتذہ کا 15 کلومیٹر کی حدود میں موجود سکول میں تبادلہ ہوسکے گا جبکہ خواتین اساتذہ کا 10 کلومیٹر کی حدود میں موجود سکول میں تبادلہ کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی ریشنلائزیشن کے عمل سے 50 کروڑروپے سالانہ بچت ہوگی، ریشنلائزیشن کے بعد پرائمری سکول میں کم از کم 3 ٹیچرز لازمی ہونگے کہ ہر 50 بچوں کی تعداد میں اضافہ ہونے پر ایک ٹیچر بڑھا دیا جائے گا۔