(مانیٹرنگ ڈیسک) چین کے صوبے ووہان سے جنم لینے والا خطرناک کورونا وائرس دنیا بھر میں اپنے پنجے گاڑ چکا ہے، دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ 63 ہزار 816 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس موذی وائرس سے 7 لاکھ 97 ہزار 133 افراد موت کے منہ میں چلے گئے، 1 کروڑ 55 لاکھ 19 ہزار 327 مریض کورونا کو شکست دے چکے ہیں۔
کوویڈ19 ویکسین کی دستیابی وقت کے مقابلے کی دوڑ بن چکی ہے، دنیا بھر کے طبی ماہرین اور سائنسدان کورونا وائرس کو سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں کہ یہ کیسے پھیلتا ہے اس سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟جس کی وجہ سے کورونا وائرس سے متعلق روز نت نئی تحقیقات اور علامات سامنے آرہی ہیں، آج تازہ ترین سائنسی علوم نے کوویڈ 19 پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ پیشاب دان بہانے سے کورونا ذرات کے بادل نکل سکتے ہیں جبکہ تازہ ترین سائنسی علو م یہ بات بھی سامنے لائے ہیں کہ بڑی عمر کے بالغ افراد کوویڈ19 کے لئے زیادہ حساس کیوں ہوتے ہیں۔
کمپیوٹر سیمولیشنز کے انکشاف کے بعد کہ دونوں ٹوائلٹ اور پیشاب دان میں پانی بہانے سے وائرس سے لدے ذرات کے بادل جاری ہوسکتے ہیں جنہیں ممکنہ طور پر سانس کے ذریعے اندر کھینچا جاسکتا ہے، محققین نے عوامی بیت الخلاء کا استعمال کرتے ہوئے ماسک پہنے رکھنے کی سفارش کی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سائنسدانوں کی ایک ٹیم کو معلوم ہوا تھا کہ ٹوائلٹ میں پانی بہانے سے ایرو سول (ذرات) کا بادل خارج ہوتا ہے۔ اضافی کمپیوٹر سیمولیشنز چلانے کے بعد انہیں اب پتہ چلا ہے کہ پیشاب دانوں میں پانی بہانے سے بھی اسی طرح کا اثر پیدا ہوتا ہے۔مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ عوامی بیت الخلاء کسی وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں۔