فرید کوٹ روڈ (سعود بٹ) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے گاڑیوں کی نمبر پلیٹس اور سمارٹ کارڈز کے اجرا میں غیرمعمولی تعطل کی اطلاعات پر نیب لاہور ایکشن میں آگیا۔
ترجمان کے مطابق سیکرٹری ایکسائز نے نمبر پلیٹوں و سمارٹ کارڈ کے اجرا کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر نیب اے اینڈ پی ونگ کو جامع بریفنگ دی، نیب لاہور کے مطابق بریفنگ میں بتایا گیا کہ 2019ء کے اواخر تک ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے پاس نمبر پلیٹوں کا مکمل سٹاک ختم ہوچکا تھا۔
سیکرٹری ایکسائز نے کہا کہ تکنیکی و قانونی وجوہات کی بنا پر تاحال عوام کو نمبر پلیٹوں و سمارٹ کارڈ کے اجرا میں مشکلات درپیش رہیں، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو فی الوقت 15 لاکھ 37 ہزار سے زائد نمبر پلیٹوں کے بیک لاگ کا سامنا ہے، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (جی ٹو جی) ایگریمنٹ کے تحت این آر ٹی سی سے کم قیمت میں نمبر پلیٹیں تیار کرنے کا معاہدہ کیا جا رہا ہے، نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سے ایگریمنٹ منظوری کیلئے سمری وزیراعلیٰ آفس ارسال کی جا چکی ہے، سروسز اینڈ جنرل ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے رواں سال مئی میں کنٹریکٹ منظوری کے بعد پنجاب گڑٹ میں نوٹیفکیشن بھی جاری کروایا جا چکا ہے۔
نیب لاہور کے مطابق پیپرا سے سنگل بڈنگ کے حوالے سے رولز میں وضاحت لینے کے باوجود محکمہ ایکسائز نے میسرز ان باکس کی بڈنگ منسوخ کی، نیب لاہور نے موجودہ ممکنہ ریٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے2014ء سے 2017ء کے دوران میسرز ان باکس بزنس ٹیکنالوجیز سے ہونیوالے کنٹریکٹ کی مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔ سمارٹ کارڈ کے سکیورٹی فیچرز اور اجرا کی مکمل تفصیلات بھی فراہم کرنے اور گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹس کے اجرا کیلئے مروجہ طریقہ کار اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ سے ہونیوالی خط و کتابت کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔
نیب نے یہ بھی پوچھا ہے کہ ماضی میں بڈنگ میں ابتدائی طور پر شریک 4 میں سے 3 کمپنیوں کے بعد ازاں بڈنگ میں شمولیت سے انکار کی وجوہات کیا تھیں، عدالت و پیپرا سے منظوری کے باوجود میسرز ان باکس کے بڈنگ سے منحرف ہونے کی وجوہات سے آگاہ کرنے ،این آر ٹی سی سے ہونیوالے حالیہ معاہدہ کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نیب لاہور اے اینڈ پی ونگ کی جانب سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کو ماہانہ بنیاد پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
نیب نے کہا ہے عوام کو سہولیات کی فراہمی کیلئے ہر نوعیت کے اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کیا جائے گا، عوامی مفاد کیلئے نمبر پلیٹوں کی جلد فراہمی اور بیک لاگ کو ترجیحی بنیادوں پر ختم کروانا چاہتے ہیں