لاہور کے پانچ حلقوں میں ضمنی الیکشن، ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا

21 Apr, 2024 | 06:07 PM

سٹی42:  قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات کیلئے لاہور میں قومی اسمبلی کی ایک ، صوبائی کی 4 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے مقرر کردہ وقت کے خاتمہ کے بعد سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق پولنگ سٹیشنز پر ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ لاہور میں پولنگ کا عمل مجموعی طور پر پر امن رہا۔ 

لاہور میں قومی اسمبلی کی ایک ، صوبائی کی 4 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی جن میں این اے 119, پی پی 158, پی پی 149، پی پی 147 شامل ہیں۔ تمام حلقوں کے تقریباً تمام پولنگ سٹیشنوں پر ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔

سکیورٹی کے سخت انتظامات کے باعث لڑائی جھگڑے کے اکا دکا واقعات پیش آئے۔
چھٹی کے باوجود عام شہریوں نے پولنگ سٹیشن جا کر ووٹ کاسٹ کرنے میں کم دلچسپی لی تاہم سیاسی جماعتوں سے وابستگی رکھنے والے کارکنو اور سرگرم حامی  اپنے اہل خانہ اور جاننے الوں کے ووٹ کاسٹ کروانے کے لئے دن بھر مصروف رہے۔
پولنگ سٹیشنز پر ووٹرز کی آمد انتہائی سست روی کا شکار رہی۔ پوش علاقوں کے پولنگ سٹیشنز پر  ووٹرز کی تعداد انتہائی کم پہنچی
کاہنہ نو ،سادھو کی ، لدھے کی ،ڈیفنس روڈ ودیگر پولنگ سٹیشنز پر ووٹرزکارجحان انتہائی کم رہا۔ گورنمنٹ اوقاف پرائمری سکول درس بڑے میاں مغلپورہ میں سناٹا رہا۔  ووٹرز کی خاطر خواہ تعداد نہ نکل سکی۔

ووٹ کاسٹ کرنے والے شہریوں نے کہا ہے کہ ووٹ کاسٹ کرنا جمہوری حق  اور فرض ہے۔ووٹ نہ ڈالنے والوں کا کہنا ہے کہ ضمنی الیکشن کا نتیجہ کدی کے حالات میں کوئی تبدیلی نہیں لائے گا اس لئے وہ ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے نہیں گئے۔ 

این اے 119 لاہور میں نسبتاً بہتر ٹرن آؤٹ

دیگر انتخابی حلقوں کے برعکس لاہور کے این اے 119 اور پی پی 147 میں ٹرن آؤٹ نسبتاً بہتر رہا۔ ان دونوں حلقوں میں مسلم لیگ نون، پی ٹی آئی، سنی اتحاد کونسل اور تحریک لبیک کے کارکن دن بھر ووٹروں  کو گھروں سے نکال کر ووٹ کاسٹ کروانے میں مصروف رہے۔ 

ستر سالہ خاتون کا ووٹ

این اے 119 چائنہ سکیم گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج برائے خواتین میں خواتین ووٹرز کی بڑی تعداد ووٹ ڈالنے کیلئے پہنچی۔  اس پولنگ سٹیشن پر 70 سالہ ضعیف خاتون سکینہ بی بی نے بھی ووٹ کاسٹ کیا ۔
ایک بزرگ شہری بھی وہیل چئیر پر ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ  ووٹ ہمارے پاس امانت ہے۔

مزیدخبریں