(زاہد چودھری)کورونا کے مریضوں کی کنٹیکٹ ٹریسنگ نہ ہونے سے شہر میں کیسز بڑھنے کا انکشاف ہوا ۔ ماہرین نے کنٹیکٹ ٹریسنگ نہ ہونے کی صورت میں مرض مزید شدت سے پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا مریضوں کے کنٹیکٹ ٹریسنگ نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں مرض بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ماہرین کا کہناتھا کہ کورونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے قریبی رابطے میں آنے والے کا ٹیسٹ کروانا لازمی ہے، لیکن ضلعی شعبہ صحت کنٹیکٹ ٹریسنگ کرنے میں بری طرح ناکام ہے ۔
ذرائع کے مطابق گھروں میں قرنطینہ ہونے والے مریضوں کے عزیز و اقارب سمیت قریبی رابطے میں رہنے والوں کے ٹیسٹ کرنے کی بجائے بوگس اعداد و شمار فراہم کئے جارہے ہیں۔محکمہ پرائمری ہیلتھ کی جانب سے ضلاع کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کنٹیکٹ ٹریسنگ کا عمل بہتر بنایا جائے، تاہم تاحال اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے ۔
دوسری جانب کورونا ویکسین کی خریداری پرپنجاب حکومت کوبڑی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑگیا۔ ڈیڑھ ارب مالیت سے دس لاکھ کورونا ڈوززخریدنے کے لئے پیپراقوانین کوہٹانے کی تیاریاں کرلی گئیں۔ویکسین کی خریداری کے لئے پیپراقوانین سے چھوٹ لینے کے لئے سمری ارسال کردی گئی۔محکمہ صحت نے ایوان وزیر اعلی کو بھی پیپرا قوانین سے چھوٹ دینے کی درخواست دے دی ۔
پیپرا قوانین سے چھوٹ ملنے کے بعد ڈیڑھ ارب روپے کی ویکسین میں خریداری کے لیے راہ ہموار ہو جاے گی۔پیپرا قوانین کے مطابق کرونا ویکسین کی خریداری میں تاخیر اور قانونی پیچیدگیوں کا سامنا ہونا تھا ۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی شدت برقرار ہے،کورونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت برقرار ہے ۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 1454 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے اور 46 اموات رپورٹ ہوئی ہیں ۔ کورونا وائرس کے سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں مجموعی طور پر 1240 مریض داخل ہیں ،جن میں سے 800 کنفرم اور 440 مشتبہ مریض ہیں ۔ زیر علاج مریضوں میں سے 230 کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں وینٹیلیٹر پر زیر علاج رکھا گیا ہے ۔