پنجاب پولیس پیٹی بندبھائی مفخر عدیل کو بچانے لگی

21 Apr, 2020 | 07:50 PM

Malik Sultan Awan

(علی ساہی) پنجاب پولیس کے افسران پیٹی بندبھائی ایس ایس پی افسر مفخرعدیل کو بچانے لگے، آئی جی افس کی جانب سےشہبازتتلہ کیس میں بار باریادہانی مراسلہ بھجوانے کےباوجودچارج شیٹ رپورٹ نہ بھجوائی جاسکی۔
شہباز تتلہ کیس میں آئی جی پنجاب نےاسٹیبلشمنٹ ڈویزن کو مراسلہ بھجوایا کہ ایس ایس پی مفخرعدیل کومعطل کرکے کلوز کرنےکا مراسلہ بھجوایا تھا جس پراسٹیبلشمنٹ ڈویزن نے ایس ایس پی مفخرعدیل کے خلاف چارج شیٹ بھجوانے کا حکم دیا تھا جو کہ تاحال نہ بھجوائی جاسکی ۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویزن کی جانب سے چارج شیٹ مانگنے کے بعدآئی جی کے مراسلے کے بعدلاہور پولیس سے چارج شیٹ مانگی تھی اورمتعددیاددہانی مراسلے بھجوانے کے باوجودلاہورپولیس نے چارج شیٹ آئی جی افس نہیں بھجوائی جبکہ ایس ایس پی مفخرعدیل کوجوڈیشل بھی کردیا گیا ہے ۔

یاد رہے اس سے قبل سماعت کے دوران پولیس نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شہباز تتلہ کو درندگی سے قتل کر کے لاش کو تلف کر دیا ہے، ملزم نے لاش کی جگہ کی نشان دہی بھی کی، ملزم نے شریک ملزم اسد بھٹی کی معاونت سے شہباز تتلہ کو قتل کیا تھا، ملزم نے تیزاب کا ڈرم پھینکنے کی جگہ کی بھی نشان دہی کی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ معاملہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے، ملزم کے بیان کی تصدیق کرنی اور لاش بھی برآمد کرنی ہے، کیس کے مزید حقائق آنا ابھی باقی ہیں جس کے لیے تفتیش کرنی ہے، لہٰذا عدالت ملزم کا چودہ روزہ ریمانڈ دے۔

خیال رہے کہ  پولیس ذرائع نے بتایا تھا کہ ایس ایس پی مفخر عدیل نے اہم سیاسی شخصیت کی ضمانت پر گرفتاری دی تھی، پولیس افسر نے گرفتاری دوسرے صوبے میں دی، جس کے بعد انھیں لاہور لانے کے لیے پولیس ٹیم روانہ کی گئی۔ اس کیس میں اسد بھٹی اور ایک ساتھی پہلے سے گرفتار ہیں، ملزمان سابق اسسٹنٹ اٹارنی جنرل شہباز تتلہ کے قتل کا اعتراف کر چکے ہیں، شہباز تتلہ کے اغوا کا مقدمہ 7 فروری کو تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا تھا۔

مزیدخبریں