(حسن علی) حکومت کی جانب سے زرعی شعبہ کو کھولنے کی اجازت ملنے کے بعد شہر کے گردونواح میں گندم کی کٹائی کا سلسلہ جاری ہے، کسان اپنی تیار فصل کو محفوظ کرنے میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کورونا کے باعث مسلسل لاک ڈاؤن کے بعد حکومت کی جانب گندم کی تیار فصل کی کٹائی کے پیش نظر زرعی شعبہ کو کھولنے کی اجازت ملنے کے بعد شہر کے گردونواح کے کسانوں نے اپنی تیار فصل کی کٹائی کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلہ میں کسانوں کی ہر ممکن کوشش ہے کہ جلد از جلد اپنی فصل کی کٹائی اور فروخت کے بعد اگلی فصل کی تیاری کی جائے۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی بے موسمی بارشوں نے گندم کی فصل کو متاثر کیا ہے۔
دوسری جانب اس سال حکومت کی جانب سےمطلوبہ ہدف پوراکرنےکیلئےجہاں محکمہ خوراک متحرک ہےوہیں اس سال حکومت کی جانب سےگندم کی امدادی قیمت میں بھی اضافہ کیاگیاہے۔ اوراس وقت کسان گندم کی کٹائی کے ساتھ ساتھ اگلی کاشت کی سوچ میں بھی مصروف ہے۔ کاشتکاروں کاکہناہےحکومت کھاد اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کرے۔
کاشتکار جہاں اپنی محنت کاپھل حاصل کر کےخوش ہیں وہیں فی من ایکٹر پیدوارکوبڑھانےکیلئےحکومت کی مددکےخواہاں بھی ہیں۔
واضح رہے رواں سال حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 1365 روپے سے بڑھا کر1400 روپے فی40 کلو گرام کرنے کی منظوری دی ہے۔نئی قیمت کے تحت حکومت کسانوں سے فی من گندم 14 سو روپے میں خریدے گی۔
علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے گندم خریداری کیلئے نئی پالیسی جاری کر دی، صرف لائسنس یافتہ ہی گندم کی خریداری کرسکیں گے۔ چیف سیکرٹری میجر (ر)اعظم سلیمان خان کی زیر صدارت ہونیوالے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر خریداری مرکز پرقا نون نافذکرنیوالے اداروں اور سول ڈیفنس کے اہلکاربھی تعینات کیے جائیں گے۔