ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاجر قائدین کا رمضان کے آخری عشرے میں مارکیٹس کھولنے کا مطالبہ

تاجر قائدین کا رمضان کے آخری عشرے میں مارکیٹس کھولنے کا مطالبہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

‍شہزاد خان:مختلف تاجر تنظیموں کے قائدین خالد پرویز، چودھری خادم حسین، وقار احمد میاں سمیت دیگر رہنماوں کا لاہور چیمبر میں غیر رسمی اجلاس منعقد ہوا۔نائب صدر لاہور چیمبر میاں زاہد جاوید نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
لاہور چیمبر آف کامرس میں منعقدہ غیر رسمی اجلاس میں صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز،چیئرمین نعیم میر گروپ وقار احمد میاں، چودھری خادم حسین، چودھری واجد حسین،رضوان اختر شمسی شامل تھے۔ نائب صدر لاہور چیمبر میاں زاہد جاوید بھی غیر رسمی اجلاس میں شریک ہوئے۔سینئر تاجر قائدین نے رمضان المبارک کے آخری عشرے میں حفاظتی تدابیر کیساتھ مارکیٹس کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔

صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز نے کہا کہ عید الفطر پر تاجران کو کاروبار سے بڑی آس امید ہوتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آخری عشرے بزنس کی اجازت ملنے سے معاشی دباو کم ہوگا ،نائب صدر لاہور چیمبر میاں زاہد جاوید نے کہا کہ حکومت کی جانب سے حفاظتی تدابیر کی الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا پر تشہیر کی جائےتاکہ تاجر ان حفاظتی تدابیر کو اختیار کرکےمارکیٹس وبازار کھول سکیں ۔

دوسری جانب لاک ڈاؤن کے دوران تاجروں کے کاروبار کی بندش کے خلاف اور حکومت سے امدادی پیکج کیلئے تاجروں کی درخواست خارج کر دی گيی، ہائیکورٹ نے تاجر رہنما نعیم میر کو 50 ہزار جرمانہ بهی کیا۔ چیف جسٹس محمد قاسم نے ریمارکس دیئے کہ سستی شہرت کیلئے عدالتوں سےرجوع کیاجاتاہے، ان لوگوں کوصبرآئیگاجب کوروناسے ہلاکتیں ہزاروں تک پہنچ جا ئینگی، لاک ڈائون برقرار رکھنا ہے یا ختم کرنا یہ حکومتی پالیسی کے تحت ہوگا۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 192 جبکہ کیسز کی تعداد 9216 تک پہنچ گئی۔ چوبیس گھنٹوں کے دوران 796 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں 4195، سندھ 2764 ، خیبر پختونخواہ 1276 اور اسلام آباد میں تعداد 185 ہوگئی۔ پنجاب میں اموات کی تعداد بیس ہو گئی ۔لاہورمیں کورونا کے 629 مریض ، لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے مزید ایک ڈاکٹر اور ایک نرس میں کرونا کی تصدیق، متاثرہ عملے کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔

سٹاف ممبر، یونیورسٹی آف لاہور سے جرنلزم میں گریجوائٹ، صحافی اور لکھاری ہیں۔۔۔۔