سٹی42: لاہور سمیت پنجاب بھر میں لاک ڈائون کے دوران بھی ڈکیتیوں کی وارداتوں اور جرائم کا سلسلہ نہ رک سکا.
قتل و غارت ،لوٹ مار ،ظلم و زیادتی کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں،لاہور کے شمال میں تھوڑے فاصلے پر واقع شہر گوجرانوالہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک حاملہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ تھانہ سبزی منڈی کے علاقے میں چارڈاکو گھرمیں داخل ہوئے نقدی اور زیورات لوٹے. صر ف یہاں تک نہیں رکے، ڈکیتی کی واردات کے دوران ڈاکوئوں نے حاملہ خاتون سے زیادتی بھی کردی جس کے بعد خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔ خاتون کو سول ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ متاثرہ خاتون نے وزیراعلی سے انصاف کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے پولیس کو ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈائون کے ختم ہوتے ہی جرائم کی شرح میں اضافہ ہوگا،صرف لاہور میں لاک ڈائون کے دوران 13 افراد کو مختلف وجوہات پر قتل کیا گیا، جبکہ لاک ڈائون سے پہلے15 دنوں میں 18 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، کاروباری بندش کے دنوں میں بھی 124 افراد ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں مال سے محروم ہوئے، جبکہ لاک ڈائون سے قبل 15 دنوں میں 164 وارداتیں رپورٹ ہوئیں، اسی طرح گاڑی و موٹرسائیکل چوری کی 312 وارداتیں لاک ڈاؤن کے دوران ہی رپورٹ ہوئیں۔حکام کا کہنا ہے کہ جرائم میں اضافے کے خدشات کے پیش نظر پٹرولنگ اور ناکہ بندی بڑھادی جائے گی۔
خیال رہے ملک بھر میں کورونا وائرس کا پھیلائو روکنے کیلئے لاک ڈائون ہے،لوگ گھروں تک محدود ہیں، تمام تعلیمی ادارے،کاروباری مراکز ، پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔ تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بھی بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے،کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔