عفیفہ یاسر : شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ بر صغیر پاک و ہندمیں تحریک آزادی کے عظیم رہنما تھے ،پاکستان کا تصور پیش کرنیوالے اس عظیم مفکر کی آج برسی ہے۔
شاعر مشرق، مفکر پاکستان ،ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی تحریک پاکستان میں خدمات کو قو م ہمیشہ ناصر ف یاد رکھے گی بلکہ ان کی احسان مند بھی رہے گی ۔انہوں نے تصورِ پاکستان پیش کر کے برصغیر کے مسلمانوں میں تحریک آزادی کیلئے نئی روح پھونکی، جس سے ان کی مشترکہ منزل کی نشاندہی ہوئی۔
آج پاکستانی قو م اور پوری ملت اسلامیہ مفکر اسلام اور شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے 81ویں یوم وفات کےموقع پران کو بھرپور خراج عقیدت پیش کر رہی ہے ۔ علامہ اقبالؒ نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت برصغیر کے مسلمانوں کو آزدی کے حصول کیلئے عملی جدوجہد پر آمادہ کیا ۔علامہ اقبالؒ نے ہمیشہ اتحاد و اتفاق کی تلقین کی، انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایسے وقت میں راستہ دکھایا جب وہ غلامی کے اندھیروں میں اپنی منزل کا سراغ کھو چکے تھے۔
علامہ اقبالؒ کی فکر سے وابستگی کا یہ تقاضا ہے کہ ہم ان کی سوچ کو ناصرف سمجھیں بلکہ اس پر عمل پیرا ہو کر پاکستان کو حقیقی معنوں میں وہ ریاست بنائیں جس کا تصور انہوں نے پیش کیا ۔علامہ اقبالؒ نہ صرف بڑوں کے شاعر ہیں بلکہ بچے بھی ان کی شاعری کو بہت پسند کرتے ہیں،ان کی شخصیت اور شاعری کا قوم کی تشکیل میں گہرا اثر ہے۔
ان کی مشہور تصانیب میں بانگ درا،بال جبریل،ارمغان حجاز ،شکوہ جواب شکوہ شامل ہیں،آج ان کی یاد میں سادگی سے تقریبات ہوں گی ،ٹیلی وژن پر پروگرامات پیش کیے جائیں گے۔سکولوں،کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تقریبات نہیں ہوسکیں گی کیوں کہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈائون ہے اور تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔