ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس پاکستان نے وی آئی پیز سے سکیورٹی واپس لینے کیلئے آئی جی پنجاب کو ڈیڈ لائن دیدی

چیف جسٹس پاکستان نے وی آئی پیز سے سکیورٹی واپس لینے کیلئے آئی جی پنجاب کو ڈیڈ لائن دیدی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: استحقاق نہ رکھنے والی شخصیات سے سکیورٹی واپس لینے کا معاملہ، آئی جی پنجاب عارف نواز نے عمل درآمد رپورٹ عدالت میں جمع کروادی۔

 سٹی 42 نیوز ذرائع کے مطابق چیف جسٹس پاکستان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے وی آئی پیز کو دی جانے والی سیکورٹی واپس لینے کے لیے از خود نوٹس کی سماعت کی.آئی جی پنجاب نے سپریم کورٹ میں وی آئی پی شخصیات سے اضافی سیکیورٹی واپس لینے متعلق رپورٹ جمع کروا دی.

چیف جسٹس نے واضح کیا ہے کہ میری رپورٹ کےمطابق سات ہزار سے زائد اہلکار سیکیورٹی پر مامور تھے۔ آئی جی پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے وی آئی پیز سے کی سیکیورٹی پر ماموراہلکار واپس لینے سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرواتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر وی آئی پیزکی سیکورٹی پر مامور 4610 اہلکار کو واپس بلا لیےگئے ہیں۔

یہ بھی ضرور پڑھیں: دباؤ میں آئیں گے نہ ماورائے آئین کچھ کریں گے: چیف جسٹس کا دو ٹوک اعلان

علاوہ ازیں جن میں سے297 اہلکار سیاستدانوں، 527 اہلکار سول ایڈمنسٹریٹر آفیسرز،469 اہلکار ماتحت عدلیہ کے ججز سے، 54 اہلکار میڈیا پرسن اور 23 اہلکار وکلا سے بھی اضافی سیکیورٹی کے نام پر واپس لے لی گئی ہے.

 چیف جسٹس پاکستان نے ریماکس دیے کہ میری رپورٹ کے مطابق 7000 اہلکار سیکیورٹی پر تھے،عدالت نے آئی جی پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپکی پالیسی کے مطابق جن کو سیکیورٹی کی ضرورت ہے اسے ضرور سیکیورٹی دیں. یہ نہ ہو کل کو کوئی سانحہ سیکیورٹی نا ہونے کی وجہ سے ہو۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو دو ہفتوں میں سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق مکمل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔