ڈی جی پی آر اہلکاروں کو احتجاج کرنا مہنگا پڑ گیا

21 Apr, 2018 | 11:59 AM

Read more!

(قیصر کھوکھر) محکمہ تعلقات عامہ پنجاب میں کار سرکار میں مداخلت، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی پر 21 اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

 

ڈی جی پی آر کے آفس کے مطابق اہلکاروں کو دفاتر کی غیرقانونی تالابندی، ملازمین کو اشتعال دلانے، بیرونی عناصر کی مدد سے غنڈہ گردی اور محکمہ کے افسران بالخصوص لیڈی افسران کے ساتھ غیرشائستہ اور اہانت آمیز رویہ روا رکھنے پر معطل کیا گیا ہے۔ معطل کیے گئے اہلکاروں میں واصف حمید اسسٹنٹ، محمد تصور سینئر کلرک، عاطف اسلم سینئر کلرک، مشتاق علی سٹینوگرافر، شوکت علی وٹو، خالد فیروز آپریٹر، مجیب اسلم آپریٹر، محمد عباس آپریٹر، عبدالمجید آپریٹر شامل ہیں جبکہ مرزا صغیر احمد ٹیلیکس آپریٹر، محمد ریاض جونیئر کلرک، ارشاد رشید نائب قاصد، عمر خان نائب قاصد، جرار عباس ڈارک روم اٹینڈنٹ، حمزہ باجوہ ڈرائیور اوروسیم اختر ڈرائیور کو بھی معطل کیا گیا۔

یہ خبر پڑھیں۔۔۔ڈائریکٹر ڈی جی پی آر اور ایپکا یونٹ کے صدر میں ہاتھا پائی

ذرائع کے مطابق معطل کیے جانے والوں میں شہریار بشیر کمپوزر، علی رضا ڈاک رنر، محمد دلاور چوکیداراور احسن اقبال ہیلپر بھی شامل ہیں۔معطل کیے گئے اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری کی روشنی میں پیڈا ایکٹ کے تحت مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

مزیدخبریں