ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیروت میں اسرائیل کے ٹارگٹڈ حملے میں سینئیر لیڈر سمیت  8 افراد ہلاک

Suothern suberbs, Lebanon , Israel Defence Force, Ibrahim Aqil , city42
کیپشن: لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافات میں حزب اللہ کے لیڈر  ابراہیم عاقل کے  اسرائیلی ہوائی حملہ مین مارے جانے کے بعد عام  لوگ اور فوج کے ارکان 20 ستمبر 2024 کو بیروت، لبنان کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی حملے کی جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں۔  فوٹو نذریعہ گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فوج کی جانب سے  حزب اللہ کے ایک لیڈر کو مارنے کے لئے ’ٹارگٹڈ حملہ‘ کیے جانے کے بعد آٹھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔  انٹرنیشنل میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ائیر سٹرائیکس میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 59 ہے جن میں سے آٹھ شدید زخمی ہیں۔ 

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ کے آپریشن کمانڈر ابراہیم عاقل کو نشانہ بنا رہا تھا۔ بعد میں آنے والی خبروں میں خبر رساں ادارے روئٹرز اور اے ایف پی دونوں کی رپورٹوں کے مطابق، حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر ابراہیم عاقل، بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔

ابراہیم عاقل  جنہیں تحسین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے،  حزب اللہ کے ایلیٹ رضوان یونٹ  کا سربراہ تھے۔ وہ حملے کے وقت رضوان یونٹ کے ارکان کے ساتھ  ایک میٹنگ کر رہے تھے۔

حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے ایک انٹرنیشنل نیوز آؤٹ لیٹ کو بتایا کہ جمعہ کے روز اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے  خاص الخاص رضوان یونٹ کے سربراہ  ابراہیم عاقل مارےگئے، جب کہ اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے لبنانی دارالحکومت پر "ٹارگٹڈ حملہ" کیا۔

"اسرائیلی فضائی حملے میں  مرنے والےرضوان فورس کے کمانڈر ابراہیم عاقل جو فواد شکر کے بعد اس خاص یونٹ  کا دوسرا کمانڈر تھے۔ "اس سے پہلے فواد شگر جولائی میں حزب اللہ کے جنوبی بیروت کے گڑھ میں ایک اسرائیلی حملے میں مارے گئے تھے۔  ان کے بعد عاقل اس یونٹ کو چلا رہے تھے۔ 

عرب میڈیا کے مطابق ابراہیم عقیل حزب اللہ کے بانی رہنماؤں میں  آخری زندہ شخصیت سمجھے جاتے تھے  اور تنظیمی ڈھانچے کے سینئر ترین رکن تھے۔

ابراہیم عقیل پر  1983 میں بیروت میں امریکی سفارتخانےمیں دھماکےکرنےکا بھی الزام تھا، بیروت میں امریکی سفارتخانے اور فوجی اڈوں پر دھماکوں میں 300 سے زائد امریکی ہلاک ہوئے تھے۔

عاقل حزب اللہ کی اسلامی جہاد تنظیم کے اہم ارکان میں سے ایک تھے  جس نے 1983 میں بیروت میں امریکی سفارت خانے پر بمباری اور اسی سال کے آخر میں امریکی میرین بیرکوں پر بمباری کی تھی۔ابراہیم عقیل کو امریکی حکومت نے مطلوب دہشت گردوں میں شامل کر رکھا تھا اور  ان کے سر پر 70 لاکھ ڈالرکا انعام رکھا گیا تھا۔

یہ اس سال بیروت پر اسرائیل کا یہ تیسرا حملہ ہے اور کل جمعرات کے روز سے جاری حملوں میں یہ براہ راست بیروت پر پہلا حملہ ہے۔ اس سے پہلے کل شام اسرائیل کے فائٹر جیٹ طیاروں نے بیروت  شہر کے اوپر نیچی پروازیں کی تھیں اور ساؤنڈ بیرئیر توڑے تھے جن سے دھماکوں کی آوازین آتی رہیں تاہم شہریوں کا کوئی نقصان نہیں ہوا تھا۔ 

یہ  حملہ حزب اللہ کی شمالی اسرائیل پر راکٹ مارنے کے  تازہ ترین واقعے کے بعد سامنے آیا ہے، حزب اللہ نے آج اسرائیل پر 100 سے زیادہ راکٹ داغے ہیں۔

اس ہفتے کے اوائل میں حزب اللہ کے ارکان پر دھماکہ خیز آلات کے حملوں کے سلسلہ میں 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جن کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا۔

ایران کی حمایت یافتہ لبنانی مسلح تنظیم  حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے جمعرات کو ایک تقریر میں بدلہ لینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔