سٹی42: انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو لاہور میں کل 22 ستمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت تو دے دی ہے لیکن مینارِ پاکستان کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے اور ارد گرد کی تمام سڑکوں پر کنٹینر اور باڑیں لگا کر سڑکیں بند کر دی ہیں۔
پی ٹی آئی کی انتظامیہ نے جمعرات اور جمعہ کے روز لاہور کے مینار پاکستان (گریٹر اقبال پارک) پر جلسہ کرنے کے لئے کوئی انتظامات کئے ہی نہیں۔ پی ٹی آئی کے عہدیدار اور کارکن جمعہ کے روز بھی اپنے جلسہ کے لئے انتظامات کرنے کے لئے مینار پاکستان کی گریٹر اقبال پارک گراؤنڈ کی طرف نہیں آئے۔
انتظامیہ نے کل جمعرات کی شام ہی گریٹر اقبال پارک گراؤنغ کے دروازے بند کر کے چھ کے چھ دروازوں کو تالے لگا دیئے تھے۔ دروازوں کو تالے لگنے کے بعد گریٹر اقبال پارک کی سیر کرنے کے لئے آئے ہوئے شہری تو اندر گھومتے پھرتے رہے لیکن نئے آنے والوں کو سیر کے لئے اندر جانے کی اجازت نہین دی گئی۔
آج جمعہ کی سہ پہر انتظامیہ نے گریٹر اقبال پارک کو مکمل سیل کر کے اس کے اطراف پولیس کی نفری بڑھا دی۔ مینار پاکستان کے گرد و نواح میں سڑکوں پر درجنوں کنٹینر کل پہنچا دیئے گئے تھے، آج پارک میں کسی ممکنہ اجتماع یا باہر سے آنے والے کارکنوں کو ڈیرے ڈالنے سے روکنے کے لئے پولیس اور انتظامیہ پوری طرح چوکس نظر آ رہی ہے۔
پی ٹی آئی کو جلو پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت
ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو لاہور کے نواحی علاقہ مین واقع جلو پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
پی ٹی آئی کو لاہور کے جلو پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت پارٹی کی طرف سے طے شدہ شرائط اور ضوابط کی پابندی کرنے کا بیان حلفی پیش کئے جانے کے بعد دی گئی ہے۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے پر تو تیار ہے لیکن اس کے لئے مینار پاکستان کی گریٹر اقبال پارک کو استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے رہی۔ ابتدا میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کو لاہور کی دو مویشی منڈیوں شاہ پور کانجراں اور سگیاں مویشی منڈی میں سے کسی میں جلسہ کرنے کی آپشن دی گئی ہے۔