سٹی42: انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو لاہور میں کل 22 ستمبر کو جلسہ کرنے کی اجازت دے دی۔
ذمہ دار ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پہلے پی ٹی آئی کو لاہور کے جلو پارک میں جلسہ کرنے کی اجازت دی تھی، پھر پارٹی کی جانب سے کاہنی میں جلسہ کی اجازت دینے پر اصرار کیا گیا جس پر انتظامیہ نے جلسی کی اجازت کا گزشتہ لیٹر منسوخ کر کے کاہنہ میں جلسہ کی اجازت کا نیا لیٹر جاری کر دیا۔ یہ اجازت پارٹی کی طرف سے طے شدہ شرائط اور ضوابط کی پابندی کرنے کا بیان حلفی پیش کئے جانے کے بعد دی گئی ہے۔ طے شدہ شرائط ک کی تعداد 44 ہے۔ ان شرائط ک میں سے ایک یہ ہے کہ پی ٹی آئی کو دو بجے سے پانچ بجے کے دوران جلسہ مکمل کرنا ہو گا۔ وقت کی اس پابندی کی وجہ سکیورٹی سے متعلق ہے۔
قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حکومت پی ٹی آئی کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دینے پر تو تیار ہے لیکن اس کے لئے مینار پاکستان کی گریٹر اقبال پارک کو استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دے رہی۔ ابتدا میں بتایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کو لاہور کی دو مویشی منڈیوں شاہ پور کانجراں اور سگیاں مویشی منڈی میں سے کسی میں جلسہ کرنے کی آپشن دی گئی یا کاہنہ میں جلسہ کرنے کی آپشن دی گئی ہے۔ جلسہ کی جگہ کے تعین کرنے کا معاملہ پنجاب حکومت نے کمشنر لاہور پر چھوڑ دیا تھا جنہوں نے بعد میں پی ٹی آئی کے نمائندوں سے بات چیت کر کے انہیں جلو پارک میں جلسہ کی اجازت دی ہ تاہم بعد مین انہی نمائندوں کی درخواست پر جگہ تبدیل کر کے کاہنہ کر دی گئی۔
ستی 42 کے رپورٹر راؤ دلشاد نے پہلے بتایا تھا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو مینار پاکستان پر ہرگز جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا ۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کو کس مقام پر جلسہ کرنے کی اجازت ہوگی، اس حوالے سے پنجاب حکومت نے کمشنر لاہور کو جگہ کے تعین کا اختیار دے دیا ہے ۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ مویشی منڈی سگیاں اور شاہ پور کانجراں جلسےکے ممکنہ مقامات ہوسکتے ہیں، پی ٹی آئی کو ممکنہ طور پر کسی مویشی منڈی جلسہ کی اجازت ہوگی، پی ٹی آئی کو مینار پاکستان کے مقام پر ہرگز جلسہ نہیں کرنے دیا جائے گا ۔