(ویب ڈیسک) پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت قائم کردہ ججز کمیٹی کا آج ہونے والا اجلاس موخر کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق ججز کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں 63 اے فیصلہ پر نظرثانی درخواستیں اورآڈیو لیک کیس سے متعلق درخواستیں بھی شامل تھیں۔ 3رکنی ججز کمیٹی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کابینہ میں پیش کیے جانے اور منظوری کا امکان ہے ۔ ترمیمی آرڈیننس 2024 کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا ٹرانسکرپٹ تیار ہوگا ،ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ سے عدلیہ کی کارروائی عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کا مقصد عدالتی عمل میں مزید شفافیت لانا ہے،مقدمات کی میرٹ پر سماعت اور انہیں نمٹانے کو یقینی بنانے کے لئے کمیٹی کے اندر بہتری لائی جا رہی ہے،نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی معزز جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکتے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ آرٹیکل 63 اے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیلیں سپریم کورٹ میں تاحال سماعت کیلئے مقرر نہ ہوسکیں ۔ جسٹس منیب اختر کے تحریر کیے گئے فیصلے میں کہا گیا تھا پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے بر خلاف ووٹ دینے والے ممبران کا ووٹ شمار نہیں ہوگا ۔