سٹی42: پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا حکومت صوبہ کے ہر انتخابی حلقہ سے پانچ پانچ سو افراد کو لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسہ میں لانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس بات کا انکشاف خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والے ایک اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آنے سے ہوا۔
علی امین گنڈاپور نے ہر انتخابی حلقے سے پانچ پانچ سو لوگوں کو لاہور لے کر جانے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ وہ اور ان کے ساتھی خیبر پختونخوا سے 30 ہزار افراد کو لاہور جلسہ میں پہنچائیں۔
پی ٹی آئی کے لاہور جلسے سے متعلق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا (کے پی) علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کی جو اندرونی کہانی سامنے آئی ہے اس کے مطابق اجلاس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ہر حلقے سے 500 کارکن لاہور لے جانے کی ہدایت کی ہے۔
پلان کے مطابق صوبہ بکے تمام علاقوں سے روانہ ہونے والے ارکانِ اسمبلی، وزرا اور پارٹی کے عہدیداروں کے ساتھ آنے والے افراد کے قافلے صوابی میں جمع ہوں گے۔ صوابی سے ایک قافلے کی شکل میں تمام ارکان اسمبلی اور عہدیدار علی امین گنڈا پور کی قیادت میں موٹر وے کے راستے لاہور کی طرف روانہ ہوں گے۔ وزیراعلی کے پی نے ہر صورت میں جلسہ گاہ پہنچنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا ور اپنے ساتھیوں سے کہا کہ کچھ بھی حالات ہوں وہ سب جلسہ کے انعقاد کی جگہ تک لازمی پہنچیں۔
پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا کہ اس اجلاس میں علی امین نے آنسو گیس اور لاٹھی چارچ سے بچاؤ کا سامان بھی ساتھ رکھنے پر زور دیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ رکاوٹیں دور کرنے کے لیے ہیوی مشینری بھی ساتھ لے جائی جائے گی۔ جلسے سے متعلق تمام وزراء اور اراکین اسمبلی ویڈیو بیانات بھی جاری کریں گے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کارکنوں کو راستے بھر کھانے پینے کا سامان مہیا کرنے کی ذمہ داری ان کو لانے والے ارکان اسمبلی کی ہوگی۔ خیبرپختونخوا سے 30 ہزار سے زیادہ افراد کے ساتھ جلسہ میں شرکت کرنے کی کوشش کی جائے گی۔