ویب ڈیسک : مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے بلاول بھٹو کے لیول پلیئنگ فیلڈ کے شکوے کو سیاسی چٹکلے قرار دے دیا۔
سابق وفاقی وزیر نے 24 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ انتخابی سیاست میں اس طرح کے چٹکلے چلتے رہتے ہیں ،ملک اس وقت تلخیوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔بلاول کو اپنے پارٹی منشور پر بات کرنی چاہئے ایک دوسرے سے تلخیوں سے پرہیز کرنا چاہئے۔
احسن اقبال نے نواز شریف کی احتساب پر مبنی پریس کانفرنس پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیشنل ٹرتھ کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ لیگی رہنما نے کہاکہ ٹرتھ کمیشن میں یہ سب لوگ جائیں جنہوں نے جرائم کئے اور قوم سے معافی مانگیں اور پھر ہم آگے چلیں ۔نیلسن منڈیلا سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔انہوں نے احتساب بھی کیا اور ملک سے تلخی بھی کم کی،اس وقت ملک میں مفاہمت کی فضا بنانے کی ضرورت ہے جس میں تمام ادارے ہوں ۔قوم مل کر معاشی بحران سے نکلنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ملک اس وقت تلخیوں اور مزید تنازعوں کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔
احسن اقبال نے کہاکہ ن لیگ اگلا الیکشن اپنے اقتصادی منشور کے ساتھ لڑے گی ،الیکشن میں ن لیگ اپنی سابقہ اتحادیوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر سکتی ہے ،ان کا کہناتھا کہ انتخابی سیاست کے باوجود ملک میں مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینا چاہئے،اگر ہمیں دو تہائی اکثریت ملتی ہے پھر بھی ہم پی ڈی ایم جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
لیگی رہنما نے کہاکہ 21 اکتوبر کو نواز شریف واپس آئیں گے اور مینار پاکستان پر نواز شریف کے استقبال میں تاریخی جلسہ ہو گا جس سے وہ خطاب بھی کریں گے۔ان کاکہناتھا کہ مریم نواز،شہباز شریف اور میری نیب کیسز سے بریت میرٹ پر ہوئی ہے ۔نیب قانون بحال ہونے کی حماقت ایسے ہی ہے جیسے پی ٹی آئی سربراہ نے پنجاب اور کے پی حکومتوں کو ختم کر کے اپنے لئے مصیبت کھڑی کی تھی۔