تارکین وطن کے ووٹ لئے بغیر پی ٹی آئی اگلا الیکشن نہیں جیت سکتی

20 Sep, 2021 | 05:59 PM

ویب ڈیسک: اوورسیز ووٹرز کا پاکستان کے سخت مقابلے والے 20حلقوں میں رجحان، قومی اسمبلی کے ان 20حلقوں میں تقریباً 0.7 ملین اوورسیز ووٹرز رجسٹرد ہیں، پاکستان کے ممکنہ 20 اضلاع میں کل 10 ملین غیر ملکی ووٹرز میں سے 2.7 ملین سے زائد رجسٹرڈ ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ 2.7 ملین ووٹرز بہت سے حلقوں میں کسی بھی خاص پارٹی کے حق میں الیکشن پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔ تقریباً دس ملین پاکستانی شہریوں کے پاس قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز پاکستانی (NICOP) ہیں جس نے انہیں تقریباً 200 ممالک سے آئندہ انتخابات میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے کا حق دیا ہے۔ راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے سات حلقوں میں مجموعی طور پر 406, 843 ممکنہ اوورسیز ووٹرز ہیں۔ تحریک انصاف اور اس کی اتحادی عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے 2018 میں ان میں سے چھ نشستیں جیتیں اور ایک نشست پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) راجہ پرویز اشرف کے حصے میں آئی۔ اگر بیرون ملک منظر نامہ چلتا ہے تو پی ٹی آئی ضلع میں 28 ہزار سے 71 ہزار ووٹرز حاصل کر سکتی ہے ۔

 قومی اسمبلی کی پانچ نشستوں پر کُل 357, 700 ممکنہ بیرون ملک مقیم ووٹرز ہیں۔  ’این اے 73‘ نے 2018 کے انتخابات میں پی ایم ایل این کے خواجہ آصف کے حق میں 1, 406 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس حلقے میں 93, 372 ممکنہ اوورسیز ووٹرز ہیں۔ پی ٹی آئی کے ایم این اے خیال زمان نے ہنگو میں 728 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی جس میں 77, 563 تارکین وطن کے ووٹ ہیں جو کُل 305, 209 ووٹوں کا 25.4 فیصد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے این اے 131 لاہور میں مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق کو 756 ووٹوں کے فرق سے شکست دی جہاں اس حلقے کے پاس کُل 409, 541 ووٹ رجسٹریشن کے ساتھ 45, 074 (11%) اوور سیز ووٹ ہیں۔

وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے اپنے حلقہ این اے 230 میں صرف 997 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے جس کے بدین میں 1, 365 اوورسیز ووٹ ہیں۔ پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا نے این اے 249 ، کراچی میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو 723 ووٹوں کے فرق سے شکست دی جہاں 15, 025 (4.4%) اوورسیز ووٹ 2018 میں رجسٹرڈ تھے۔

ریاستی وزیر اطلاعات فرخ حبیب نے این اے 108 میں 1, 275 ووٹوں کا فرق دیکھا جس کے فیصل آباد میں کُل 481, 462 ووٹوں میں سے 29, 469 (6.1%) اوورسیز ووٹ تھے۔

مزیدخبریں