اورنج لائن میں کیا ہو رہا ہے؟:لاہور ہائیکورٹ

20 Sep, 2021 | 01:37 PM

Ibrar Ahmad

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیخلاف کیس کی سماعت ,جسٹس شاہد کریم نے  24 ستمبر کو تحریری بیانات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو تحفظ دینا ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ دیکھیں ایسے پراجیکٹس پر ماحولیاتی اثرات کیا آتے ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق  جسٹس شاہد کریم نےراوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی ،ایڈووکیٹ جنرل پنجا ب احمد اویس سمیت دیگر وکلاء عدالت ہیش ہوئے۔درخواست گزاروں کےوکیل وقار اے شیخ  کا کہنا تھا کہ  عدالت نے معاونت کیلئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کر رکھا مگر ابھی تک تحریری بیان نہیں آیا، جسٹس شاہد کریم نے کہا ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس دیا تھا اس کا کوئی جواب یا بیان آیا تھا، جسٹس شاہد کریم  نے ایڈووکیٹ جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آج کیس سماعت کیلئے مقرر کر رکھا  ہے  آپ کو 4 تاریخوں سے کہہ رہا ہوں کہ تمام فریقین تحریری بیان جمع کروائیں، پنجاب حکومت  کے وکیل نے جواب دیا شق وار جواب اور رپورٹ جمع کروا دی ہے، جسٹس شاہد کریم نے  ریمارکس دیئے کیا یہ کارکردگی ہے پنجاب حکومت کے وکیل کی؟ تحریری بیانات کی بنیاد پر سپریم کورٹ سے کیس ریمانڈ ہو جاتے ہیں۔  وکیل ایل ڈی اے نے کہا  فیروزوالا کا علاقہ ایل ڈی اے سے لے لیا گیا ہے،  درخواست گزار کے وکیل احمد رافع عالم نے کہادرخواستوں میں زمین ایکوائر منٹ، ماحولیاتی معاملات کو چیلنج کیا گیا ہے۔درخواستوں میں راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کو چیلنج کیا گیا  ہے

 جسٹس شاہد کریم نے  24 ستمبر کو تحریری بیانات طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو تحفظ دینا ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ دیکھیں ایسے پراجیکٹس پر ماحولیاتی اثرات کیا آتے ہیں، اب ہمیں گرین گروتھ کی طرف جانا پڑے گا، اب آپ دیکھیں اورنج لائن میں کیا ہو رہا ہے۔

مزیدخبریں