سٹی 42 :چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جمہوریت نہیں ہے تو عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جائے گا۔ ہمیں اس حکومت کو، اور ان کو لانے والوں کو سڑکوں پر للکارنا ہے، ہمیں ان لوگوں کو سمجھانا پڑے گا کہ ملک کے عوام کو آزادی دو، ہمیں الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ عوام حقیقی جمہوریت کا مطالبہ کریں، اس کے لیے ایک نیا میثاق جمہوریت کرنا ہو گا، دیہات میں سب کو نکلنا پڑے گا، ہم سب کو عوام کے دروازے تک جانا پڑے گا۔ ہمیں ان لوگوں کو صوبائی اسمبلی، قومی اسمبلی، سینیٹ میں للکارنا ہو گا، عوام کو اس مصیبت، عذاب سے نجات دلا کر رہیں گے۔
احتساب کے نام پر اندھا انتقام ہو رہا ہے: شہباز شریف
قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا اے پی سے خطاب میں کہنا تھا کہ یہ بات غلط نہیں ہو گی کہ ملک میں جمہوریت برائے نام ہے، آج منہگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، کورونا آنے سے قبل معیشت کو ضرب لگ چکی تھی۔ سلیکٹڈ وزیراعظم نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ آر ٹی ایس بند ہوا اس کی تحقیقات ہوں گی، اس پر ایوان کی کمیٹی قائم کی گئی لیکن دھاندلی کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے ایک انچ سفر نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو توفیق نا ہوئی کہ لوگوں کی امداد کر سکے۔احتساب کے نام پر اندھا انتقام ہو رہا ہے، ان کو احتساب کرنا ہوتا تو سب سے پہلے کابینہ میں بیٹھے لوگوں کا کرتے۔ پوری قوم کی نظریں اے پی سی پر ہیں کہ ہم کیا فیصلے کرتے ہیں، ریاست مدینہ کا نام لینے سے ڈرنا چاہیے، اس پاک نام کو سیاست میں نہیں لینا چاہیے۔ حکومت ہر لحاظ سے بری طرح ناکام ہو چکی ہے، حکومت کا احتساب نہ کیا اور خاموشی اختیار کی تویہ جرم بن جائے گا اور ہم اس کا حصہ بن جائیں گے۔
کُل جماعتی کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی اور مریم نواز سمیت دیگر جماعتوں کے نمائندے بھی شریک ہیں۔