سٹی42: لاہور کے فاطمہ جناح نرسنگ کالج میں زیر تعلم گوجرانوالہ کی سٹوڈنٹ نے کالج پرنسپل کی جانب سے مسلسل ہراساں کئے جانے اور کردار کشی کرنے پر مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی اور بعد مین اس واقعہ کی سیکرٹری ہیلتھ سے تحریر ی شکایت بھی کر دی۔
ڈی جی نرسنگ طاہرہ صغیر نے بتایا کہ فرسٹ ائیر نرسنگ کی سٹوڈنٹ نےپرنسپل کے نازیبا الفاظ اور ہراساں کرنے پرخودکشی کی کوشش کی تاہم ساتھی نرسز نےسٹوڈنٹ کو اپنے ہاتھ کی نس کاٹنے سے بچا لیا۔
ڈی جی نرسنگ نے بتایاکہ گوجرانوالا سے تعلق رکھنےوالی سٹوڈنٹ نے پرنسپل سے چھٹی مانگی تھی۔ اس واقعہ کے بعد سٹوڈنٹ کی طرف سے سیکرٹری ہیلتھ کو درخواست دی گئی ہے اور کل پیر کے روز سیکرٹری ہیلتھ اس شکایت کی چھان بین کریں گے۔ ڈی جی نرسنگ کے مطابق اس کیس میں پرنسپل،سٹوڈنٹ اورعینی شاہد نرسزکو بلایا گیا ہے، الزامات سچ ثابت ہونے پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سٹوڈنٹ ایمان فاطمہ نے الزام لگایاکہ پرنسپل نے میری کردار کشی کی اور نازیبا الفاظ استعمال کیے۔ پرنسپل مسلسل تنگ کر رہی تھیں۔ دلبراشتہ ہوکر یہ قدم اٹھایا۔ سٹوڈنٹ کا کہنا تھاکہ کالج انتظامیہ نے میرے والدین کو میرے زخمی ہونےکی اطلاع نہیں دی اور نہ ہی انتظامیہ نے میرے والدین کو مجھ سے ملنے دیا،
ایمان فاطمہ نے الزام لگایا کہ پرنسپل ہر لڑکی کے ساتھ ہی ایسا رویہ رکھتی ہیں، وزیراعلیٰ میرے مسئلہ کا نوٹس لیں، پرنسپل 6 ماہ سے مجھے تنگ کر رہی تھی۔