ویب ڈیسک:وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں وزیراعظم کے چیمبر میں ہوا جس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے اور ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی،آئینی ترامیم کا مسودہ اب قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
آئینی ترامیم کے مسودے پر حتمی بات چیت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کی زیر صدارت جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچ چکا ہے،اس حوالے سے جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ دعا کرنی چاہیے اللہ ہم سے غلط فیصلہ نہ کرائے، حکومت کے پاس تین متبادل ڈرافٹ تیار ہیں، اگر ہم نے ووٹ نہ دیا تو حکومت من مانا مسودہ منظور کرا لے گی،مولانا فضل الرحمان کو صورتحال سے آگاہ کروں گا، ہم نے ووٹ نہ دیا تو پھر آرٹیکل 8 اور آرٹیکل 191 میں بھی ترمیم ہو جائےگی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہماری پہلی کوشش ہے کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے سے آگے بڑھا جائے،البتہ ترمیم کی منظوری کے لیے دیگر آپشنز بھی موجود ہیں،رانا ثناءاللہ نے درست کہا ہے کہ آج یہ معاملہ طے ہو جائے گا، آئینی تر میم کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا جس میں آئینی ترامیم کے بل کی منظوری دیئے جانے کا امکان تھا۔