پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کا اعلامیہ، بڑے فیصلے

20 Oct, 2024 | 09:58 AM

طیب سیف:‏پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا خصوصی اجلاس،‏نہایت غیرشفاف اور متنازعہ ترین انداز میں دستور میں ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ‏پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں آئینی ترمیم پر رائے شماری/ووٹنگ کے عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا گیا، ‏پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رائے شماری میں حصہ لینے والے تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی اور سینٹ کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا۔

سیاسی کمیٹی تحریک انصاف  کا کہناتھا کہ ‏انتخاب پر کھلا ڈاکہ ڈالنے اور عوام کا مینڈیٹ ہتھیا کر ایوانوں پر قابض ہونے والے گروہ کے پاس آئین کو بدلنے کا کوئی اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں، ‏مینڈیٹ چور سرکار اور اس کے سرپرست آئین میں ترامیم کے ذریعے ملک میں جنگل کے قانون کو نافذ کرنا اور جمہوریت کو زندہ درگور کرنا ہے۔

تحریک انصاف روزِ اوّل سے ان متنازعہ ترین ترامیم کی مخالف اور انہیں ملک کے مستقبل کے لئے تباہ کن سمجھتے ہوئے ان کی مزاحمت میں مصروفِ عمل ہے، ‏ تحریک انصاف دستور کا چہرہ مسخ کرنے کے اس بیہودہ عمل اور اس پر دونوں ایوانوں میں رائے شماری سے مکمل طور پر الگ رہے گی۔

  سیاسی کمیٹی تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ‏عمران خان اور تحریک انصاف کے ٹکٹس پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا حصہ بننے والے اراکین پارٹی پالیسی اور عمران خان کی ہدایت پر عمل کے پابند ہیں۔

تحریک انصاف کے کارکن پارٹی پالیسی سے روگردانی کرتے ہوئے سینیٹ یا قومی اسمبلی میں کسی بھی انداز میں رائے شماری میں حصہ لینے والے اراکین کی رہائشگاہوں کے باہر پرامن دھرنے دیں گے۔

‏بدترین ظلم، فسطائیت اور ترغیب و لالچ کا مقابلہ کرکے عمران خان کے ساتھ وفا نبھانے اور آئینی ترامیم پر پارٹی پالیسی کا پابند رہنے والے اراکینِ پارلیمان عوام کے دل جیتیں گے۔

مزیدخبریں