سٹی42: اقوام متحدہ نے سلامتی کونسل کی قرداد 2231 سیکشن بی کے آرٹیکل 3،4 اور 6 کے زریعہ ایران پر عائد اقتصادی پابندیوں کےباضابطہ خاتمے کا اعلان کردیا ہے۔
, بین الاقوامی نیوز ایجنسی نے اپنی خبر میں بتایا کہ اقوام متحدہ کے اس باضابطہ اعلان کے بعد ایران کے میزائل تجربات، میزائلوں کی درآمدات اور برآمدات پربھی پابندیاں ختم ہوگئیں۔
اب اس حوالے سے کسی بھی ملک کو ایران کے اثاثوں کو بھی بلاک کرنےکاحق حاصل نہیں ہوگا۔ کسی بھی ملک کو ایران کے مالی لین پر پابندی عائد کرنے کا حق حاصل نہیں ہوگا۔
قرارداد 2231 کے سیکشن بی کے تحت یہ پابندیاں 8 سال تک جاری رہیں۔ بالاآخر پابندیاں 18 اکتوبر 2023 کی درمیانی رات ، خودکار طریقے سے ختم ہوگئیں۔
یہ پابندیاں ایسے وقت میں ختم ہوئیں ہیں جب امریکہ و مغربی ممالک نے الزام تراشیوں کے ذریعے پابندیوں کو جاری رکھنے کا راستہ ہموار کرنے کی کوششیں بھی کیں۔
ایران کے خلاف روایتی اور ہلکے ہتھیاروں سے متعلق پابندیاں اکتوبر 2020 میں ختم ہوچکی ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے ایران کے خلاف عائد پابندیوں کے خاتمے کے اعلان کے باوجود مغربی ممالک نے میڈیا مہم شروع کی۔
بیان بازی اور میڈیا مہم کے ذریعے معاملے کو مشکوک بنانے کی کوشش کی گئی۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری ہونے والے رسمی مراسلے نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
ایران نے امریکہ اور مغرب کے قومی سطح پر مذکورہ پابندیاں جاری رکھنے کے اعلان کو اقوام متحدہ کے منشور کی شق 25 کی خلاف ورزی قرار دیا۔ مغربی ملکوں کی جانب سے تہران کے خلاف پابندیاں جاری رکھنے کا اعلان محض علامتی حثیت رکھتا ہے۔