(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے،عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرانے پر ڈی جی ماحولیات کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری،کمشنر لاہور کو سموگ ایمرجنسی سیل بنانے اور ٹائر جلانے والی فیکٹریوں کے علاقوں کے تین ایس ایچ اوز کو تبدیل کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ سمیت دیگر افسران بھی پیش ہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے کمشنر لاہور سے کہا کہ فصلوں کی باقیات کو جلانے والوں کو جرمانے کا حکم دیاجائے لیکن ڈی سیز نے اس پر عمل درآمد نہیں کروایا ، ڈپٹی کمشنر کو کہیں دفاتر سے نکلیں اور فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں ،فصلوں کی باقیات رکوانے کے لئے ایک سیل بنوائیں اور ڈپٹی کمشنرز سے روزانہ رپورٹ لیں۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس میں کہا کہ دھواں چھوڑنے والے بھٹوں کو دو لاکھ جرمانہ کیا ہے لیکن کسی ڈی سی نے اتنا جرمانہ نہیں کیا۔ ڈی جی ماحولیات کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کررہا ہوں،محمود بوٹی سمیت کئی علاقوں میں فیکٹریوں سے آلودگی اور دھواں نکل رہا ہے، تین علاقوں کے ایس ایچ اوز تبدیل کردیں ۔
جسٹس شاہد کریم نے کمشنر لاہور سے کہا کہ سی ٹی او کو کہہ دیں ، دھواں چھورنے والی گاڑیوں کا صرف چالان ہی نہیں کرنا بلکہ انہیں بند کرنا ہے اوراس وقت تک نہیں چھوڑنا جب تک وہ ٹھیک نہ ہوں۔ عدالت کی جانب سے کیس کی مزید سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔