ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کا رول2020 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

20 Oct, 2022 | 11:58 AM

(سٹی 42) ٹرانس جینڈرایکٹ 2018 کا رول2020لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ 

لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مرد یا عورت جنس کی تبدیلی کا شناختی کارڈ بنوا سکتا ہے، شناختی کارڈ کےلیےکسی میڈیکل کی ضرورت نہیں ہے، ٹرانس جینڈر ایکٹ کی شقیں اسلامی تعلیمات اور قوانین کے منافی ہیں لہذا ٹرانس جینڈر ایکٹ کا رول 2020کالعدم قرار دیا جائے۔

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتیں ٹرانس جینڈر ایکٹ کی مخالفت کر چکی ہیں جبکہ وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بھی ٹرانس جینڈر ایکٹ پر نظرثانی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مزیدخبریں