(سٹی42) لاہوریوں کیلئے بری خبر، باغوں کا شہر لاہور ملک کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر آگیا اور اس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 241 ہو گیا، محکمہ موسمیات نے آج بارش کی نویدبھی سنادی۔
آج پاکستان میں سب سے زیادہ ایئر کوالٹی انڈیکس لاہور میں ریکارڈ کیا گیا، آئی کیو ایئر کی رپورٹ کے مطابق آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر فیصل آباد جبکہ تیسرے نمبر پر کراچی ہے، لاہور میں رواں ماہ سے ہی سموگ کا سلسلہ شروع ہوگیا اور آئندہ چند روز تک اسموگ میں خطرناک حد تک اضافے کا امکان ہے۔
ائیر کوالٹی انڈیکس کیا؟
ایئر کوالٹی انڈیکس فضائی آلودگی میں موجود کیمائی گیسز، کیمائی اجزا، مٹی کے ذرات اور نہ نظر آنے والے وہ ان کیمائی ذرات کی مقدار ناپنے کا معیار ہے جنھیں پارٹیکولیٹ میٹر (particulate matter) کہا جاتا ہے۔ ان ذرات کو ان کے حجم کی بنیاد پر دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی پی ایم 2.5 اور پی ایم 10۔
ہوا کے معیار کو جانچنے کا طریقہ کیا ہے؟
فضا میں مختلف گیسوں اور مٹی کے ذرات کی تعداد اور مقدار کو ناپنے اور جانچنے کے مختلف طریقے اور معیار ہیں،فضائی آلودگی کا تناسب جاننے کے لیے موجود نظام میں ایک ایسا آلہ شامل ہے جو تھرما میٹر کی طرح کام کرتا ہے۔اس میں پیمائش کے درجے صفر سے پانچ سو ڈگری تک ہوتے ہیں۔
ماہرین بتاتے ہیں کہ ہوا کا جائزہ لیتے ہوئے اگر اس پیمانے پر صفر سے پچاس ڈگری تک نتائج سامنے آئیں تو ہم اسے ہوا یا ہماری فضا میں گیسوں کا درست تناسب تصور کرتے ہیں، اگر یہ تھرمامیٹر یا مخصوص سسٹم پر ہوا میں کثافت کا تناسب 150 سے 200 تک جارہا ہو تو یہ ماحول کے لیے خطرے کی علامت ہے۔
فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر اثرات
فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کی ظاہری علامات میں نزلہ، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن ہیں، فضائی آلودگی انسانی صحت کو ایسے نقصانات بھی پہنچاتی ہے جو بظاہر فوری طور پر نظر تو نہیں آتے لیکن وہ کسی بھی شخص کو موذی مرض میں مبتلا کر سکتے ہیں جیسا کہ پھپھڑوں کا خراب ہونا یا کینسر۔
ٖفضائی آلودگی سے کیسے بچا جائے؟
طبی ماہرین نے شہریوں کو مشورہ دیا کیا کہ وہ فضائی آلودگی سے محفوظ رہنے کیلئے این 95 ماسک اور عینک کا استعمال کریں اور بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔