(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ امید ہے آنے والے دنوں میں اچھی خبریں آئیں گی، ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے پاکستان نے اپنا کام مکمل کر دیا ہے، ہم ایف اے ٹی ایف کے اعلان سے پہلے اعلان نہیں کر سکتے، گرے لسٹ سے نام نکالنے سے متعلق خبر پرسوں تک آئے گی۔
" ڈالر کی اصل قدر 200 روپے سے کم بنتی ہے"
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائرآئندہ دنوں میں بہتر ہوں گے، بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں،عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، ایم ایل ون کی لاگت 6 ارب سے بڑھ کر 12 ارب ڈالر ہوگئی ہے، ڈالر کی اصل قدر 200 روپے سے کم بنتی ہے، اضافہ مصنوعی ہے۔
روس سے تیل خریدنے کا عندیہ
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ امریکا کو بھی بتا دیا، پاکستان روس سے تیل خریدے گا، امریکا کو کوئی اعتراض نہیں، بھارت جس قیمت پر روس سے تیل خریدتا ہے پاکستان اس قیمت سے کم پر یا اسی قیمت پر روس سے تیل خریدے گا۔
آئی ایم ایف معاہدہ
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا گیا ہے اس پر عمل کریں گے، ابھی تک پاکستان سودی نظام پر چل رہا ہے اور کوشش ہے کہ سودی نظام کو ختم کیا جائے، اسلامی نظام میں اثاثوں کو گروی رکھنا پڑتا ہے۔مجھے تب بلایا جاتا ہے جب معیشت کا بھٹہ بیٹھ جاتا ہے۔عمران خان غیر ذمہ دارانہ بیانات دیتے ہیں، عمران خان کو ذاتی مفادات کی سیاست کو ترک کردینا چاہیے۔
" پاکستان ڈیفالٹ نہیں کررہا "
اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کررہا مارکیٹ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں، پاکستان ٹھیک ہوگا، سیاست بعد میں ہوتی رہے گی، ہم نے اقتدار سوچ سمجھ کر سنبھالا ہے، گزشتہ چار سال کی مس منیجمنٹ کی وجہ سے مہنگائی ہے، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، ہم نے مہنگائی کو کم اور روپے کی قدر کو مستحکم کرنا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ گورننس میں بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کا فروغ ضروری ہے، دنیا بھر میں معیشت کی صنعتکاری جدید ٹیکنالوجی پر استوار ہورہی ہے، ہم میثاق معیشت کے روز اول سے خواہاں ہیں، اس سے پہلے بھی جب 2013 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہوئی تھی تو شدید اقتصادی چیلنجز تھے، جسے ہم نے نکالا اور سیاست پر ریاست کو ترجیح دی اب بھی یہی کرنا ہوگا۔