ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سوئی سے ڈرنے والے بچوں اور بڑوں کیلئے خوشخبری

dutch scientist invent painless injection
کیپشن: painless injection
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : ٹیکے لگوانے سے ڈر لگتا ہے ?سوئی سے ڈرنے والےصرف بچے ہی نہیں بڑے بھی ہیں ، تو ان کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ ہالینڈ کے سائنسدان نے سوئی کے بغیر بلادرد انجکشن ایجاد کرلئے ہیں ۔

'' ببل گن'' نامی انجکشن میں سوئی کی بجائے لیزر گن استعمال کی جاتی ہے جو انجکشن کی دوائی انسانی جلد کے نیچے پہنچا دیتی ہے۔ ٹوئنٹی یونیورسٹی نیدرلینڈ کے پروفیسر  فرنانڈس ریویس نے امریکا کے میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں ایک مشتر کہ تحقیقات کے نتیجے میں یہ ڈیوائس ایجاد کی ہے۔ پروفیسر فرنانڈس کا کہنا تھا کہ '' ببل گن'' سے انجکشن لگنے سے مچھر کےکاٹنے جتنا درد بھی نہیں ہوگا کیونکہ یہ  ڈیوائس جلد میں موجود اعصاب کو مس نہیں کرے گی اور ایک ملی سیکنڈ میں 100 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوائی جلد میں انجکٹ ہوجائے گی۔ جلد میں کوئی سوراخ ہوگا نہ خون نکلے گا۔ پروفیسر فرنانڈس کی ایجاد کو انقلابی اس لئے قرار دیا جارہا ہے کیونکہ آلودہ سرنجز اور سوئیوں سے ایڈز سمیت کئی انفیکشن ہونے کا خطرہ ہے جبکہ کئی لوگ سوئی فوبیا کی وجہ سے ویکسین تک لگوانے سے گریزاں رہے

 اب '' ببل گن'' ایک بہترین حل کی صورت میں سامنے آئی ہے اور اب جہاں انفیکشن سے بچاؤ ہوگا وہیں ویکسین لگوانے کی شرح بھی بڑھے گی۔ یادرہے اس ریسرچ کیلئے یورپی یونین نے 1.73 ملین ڈالر کی خطیر رقم امداد دی ۔ ایجاد کے انسانی رضاکاروں پر تجربات شروع ہوچکے ہیں اور امید ہے اگلے کچھ ماہ کے دوران ہیلتھ اتھارٹیز سے منظوری کے بعد '' ببل گن'' کی تجارتی بنیادوں پر پروڈکشن شروع ہو جائے گی۔ تاہم '' ببل گن'' کے دنیا بھرمیں عام استعمال میں ایک تا تین سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

 یادرہے دنیا بھر میں سب سے زیادہ سوئی سے ڈرنے والوں میں ڈچ عوام  بھی شامل ہیں۔ ہالینڈ کا ہر پانچ میں سے ایک شہری سوئی سے ڈرتا ہے۔ اورلوگ اپنا یہ خوف ظاہر کرنے سے شرماتے بھی ہیں۔