ایف بی آر نے ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے شکنجہ تیار کرلیا

20 Oct, 2020 | 06:06 PM

Arslan Sheikh

( رضوان نقوی ) اثاثہ جات چھپا کر ٹیکس چوری کرنے والوں کیلئے ایف بی آر کا شکنجہ تیار، ٹیکس چوری کے مرض میں مبتلا افراد کا "ایکسرے" کی طرز پر "ٹیکسرے " ہوگا، ایف بی آر نے شہریوں کے اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات کیلئے "ٹیکسرے" کے نام سے ٹریکر ایپلی کیشن تیار کرلی۔

ایف بی آر اثاثوں کی تفصیلات چھپانے والوں کا "ٹیکسرے"کرے گا۔ ایف بی آر آئی ٹی ونگ کی ٹیم نے "ٹیکسرے" کے نام سے ٹریکر ایپ تیار کرلی ہے۔ ٹیکسرے میں شہریوں کے پلاٹس، بینک اکاؤنٹس، رجسٹرڈ گاڑیوں، رجسٹرڈ کاروبار اور مہنگے سکولوں میں اداکردہ فیسوں کا ریکارڈ موجود ہوگا۔

ٹیکسرے میں غیرملکی دوروں سے متعلق امیگریشن ڈیٹا سمیت دیگر اہم معلومات بھی موجود ہونگی۔ ممبر آئی ٹی عاصم احمد کی زیرنگرانی ٹیکسرے ایپ چھ ماہ کے دورانیے میں تیار کی گئی ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر اردشیر سلیم طارق اور اکبر میو نے ایپ کی تیاری میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ایف بی آر کی جدید پروگرام کا نام "ٹیکسرے" پروجیکٹ ٹیم کے رکن اکبر میو نے تجویز کیا۔

ٹیکسرے میں شہریوں کی کسی بھی قسم کی مالی ٹرانزیکشن اور سرگرمی کا مکمل ریکارڈ ہو گا۔ بینک ٹرانزیکشن، کریڈٹ کارڈ یا مرچنڈائز مشین سے ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے خرید وفرخت کا ڈیٹا بھی ایپ میں موجود ہوگا۔ ٹیکسرے غیر رجسٹرڈ شدہ شہریوں کا بھی مکمل ڈیٹا رکھے گی۔ ایف بی آراثاثہ جات اور مالی سرگرمیوں کے ڈیٹا بینک پر مبنی ایپلی کیشن "ٹیکسرے" جلد لانچ کرے گا۔

ایف بی آر کی ایپلی کیشن "ٹیکسرے" قومی شناختی کارڈ نمبر سے اثاثہ جات اور دیگر مالی سرگرمیوں کا پتہ چلائے گی۔ ٹیکسرے کئی اداروں کے ڈیٹا بیس سے براہ راست معلومات حاصل کرے گی۔ ٹیکس کلکٹرز کو "ٹیکسرے" تک مکمل رسائی دی جائے گی جبکہ عام صارفین "ٹیکسرے" کے ذریعے صرف اپنے اثاثہ جات اور مالی سرگرمیوں کی تفصیلات دیکھ سکیں گے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکسرے کے ذریعے ٹیکس چوری روکنے میں معاونت ملے گی۔  

مزیدخبریں