(حافظ شہباز) برصغیر پاک و ہند کی عظیم روحانی شخصیت حضرت عثمان بن علی ہجویری المعروف داتا گنج بخشؒ کے 976 ویں سالانہ عرس کی تقریبات کا آج آخری روز ہے، دربار پر درود و سلام، حمد و ثناءاور نعت خوانی کی محفلیں جاری ہیں۔
ولی کامل حضرت عثمان بن علی ہجویری المعروف داتا گنج بخشؒ کے 976ویں عرس کی تقریبات کے تیسرے اور آخری روزبھی زائرین کی دربارشریف پرحاضری کاسلسلہ جاری ہے، جہاں پرنور ماحول میں محفل سماع‘ محفل نعت رسول مقبول ﷺ کے ساتھ ساتھ عقیدت مند ٹولیوں کی شکل میں منقبت و سلام کا نذرانہ بھی پیش کر رہے ہیں، ملک اوربیرون ملک سےلاکھوں کی تعدادمیں زائرین اپنی منتیں پوری ہونےکی آس دل میں لئےدربارپرحاضری دے رہے ہیں،آج بھی جامع مسجد داتا دربار میں روحانی اجتماع اورخصوصی محافل کا انعقادجاری رہے گا جس میں علمائے کرام حضرت علی بن عثمان ہجویریؒ کی تعلیمات پر روشنی ڈالیں گے۔
داتا دربار انتظامیہ کی جانب سے عقیدت مندوں کیلئے دیسی گھی میں مٹن قورمہ، مٹن حلیم، بریانی اور زردے کا اہتمام کیا گیا،دودھ کی روایتی سبیل بھی لگائی گئی ہے جس کا افتتاح کل صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے کیا تھا، بیرون شہر سے آنے والوں کے قیام کیلئے سینٹرل ماڈل سکول میں خصوصی کیمپ کا بھی اہتمام کیا گیا، عرس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
وزیر مذہبی امورسید سعید الحسن سمیت دیگر منتظمین نےگورنر پنجاب چودھری محمد سرور کی داتا دربار آمد پر استقبال کیا، چودھری محمد سرور نے داتا دربار پر حاضری دی اور نوافل اداکیے ، انہوں نے ملکی سلامتی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں بھی مانگیں۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری محمد سرور نے کہا کہ صوفیا کرام نے ہمیشہ امن و محبت کا درس دیا، ہم ا پوزیشن کو مذاکرات کی دعوت دے رہے ہیں ، ملکی بہتری اورحالات کودیکھتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا دھرناجائز نہیں، اپوزیشن کیساتھ مذاکرات کیلئے کمیٹی قائم کی گئی ہے،آج کشمیریوں کیساتھ کھڑے ہونےکی ضرورت ہے دھرنےکی نہیں۔