رضوان نقوی: نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسینؑ کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا، چہلم آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا جبکہ لاہور سمیت ملک بھر میں مجالس عزا برپا کی گئی اور جلوس نکالے گئے، اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
قتلِ حسین اصل میں مرگ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
تفصیلات کے مطابق نواسہ رسول ﷺ حضرت حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کا چہلم مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا، ملک بھر میں علم، ذوالجناح اور تعزیئے کے جلوس برآمد کیے گئے اور مجالس عزا کا بھی انعقاد کیا گیا۔
غریب سادہ و رنگیں ہے داستان حرم
نہایت اس کی حسین ابتدا ہے اسماعیل
اندرون دہلی گیٹ حویلی الف شاہ سے برآمدہونے والا چہلم امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا، جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد کی شرکت، ماتم اور نوحہ خوانی کی، حویلی الف شاہ میں علامہ داؤد جواد مشہدی نے شہدائے کربلا کے مصائب بیان کرکے شبیہہ تعزیہ برآمد کروائی، امام حسین علیہ السلام اور شہدائے کربلا کے چہلم کے مرکزی جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد شریک رہی۔
حویلی الف شاہ سے شبیہہ تعزیہ کی برآمدگی کے بعد عزاداروں نے زنجیر زنی کرکے شہدائے کربلا کو پُرسہ پیش کیا، چہلم کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ سے مسجد وزیر خان، خرادی محلہ، چوک نواب صاحب، محلہ شیعاں، نثار حویلی، چوہٹہ مفتی باقر، چوک کوتوالی اور وہاں سے کشمیری بازار پہنچا۔
سنہری مسجد کے قریب پہنچ کر جلوس میں شریک عزادار نماز ظہرین ادا کی گئی، چہلم کا جلوس سنہری مسجد سے پانی والا تالاب، ٹکسالی، کوچہ فقیر خانہ پہنچا، چہلم امام حسین علیہ السلام کا مرکزی جلوس بھاٹی سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ جلوس کے راستے پر جابجا پانی، دودھ کی سبیلوں اور لنگر کے انتظامات کئے گئے تھے۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب میں مانیٹرنگ سیل قائم کیا گیا تھا اور ڈپٹی کمشنر اصغر جوئیہ نےجلوس کے روٹ پر لائٹنگ اورپیچ ورک کا جائزہ لیا۔ چہلم حضرت امام حسینؑ کے موقع پر لاہور میں سکیورٹی کے سخت انتطامات کیے گئے، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے جلوس کی نگرانی کی گئی جبکہ مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بھی معطل کردی گئی تھی۔