مہاراشٹر میں انڈیا الائنس کو وزیر اعلیٰ کا امیدوار پہلے دینا چاہئے تھا

20 Nov, 2024 | 10:35 PM

Waseem Azmet

سٹی42: بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ریاستی الیکشن مین حزب اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے مقابل انڈیا الائنس کا کوئی وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا امیدوار سامنے نہیں تھا۔ انڈیا الائنس نے طے کر رکھا تھا کہ مہاراشٹر مین الیکشن ہونے کے بعد طے کیا جائے گا کہ چیف منسٹر کس پارٹی کا کونسا لیڈر بنے گا۔ 

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا (یو بی ٹی) لیڈر نے کہا کہ وہ وزیر اعلیٰ عہدہ  پر اتحاد میں سے کسی کی بھی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔ مہاراشٹر کے مسلمانوں پر  "ووٹ جہاد" کے الزام پر بی جے پی کی سرزنش کرتے ہوئے اودھے ٹھاکرے نے کہا  کہ ایم وی اے نے اپنے منشور میں فصلوں کی بہتر کم از کم امدادی قیمتوں اور روزگار کے مزید مواقع کے مسئلے کو حل کیا ہے جس سے ووٹ ملیں گے۔

مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران وزیر اعلیٰ کے عہدے کا اعلان کرنے میں مہا وکاس اگھاڑی کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے  ممبئی میں اپنی رہائش گاہ "ماتوشری" پر ایک انٹرویو کے دوران کہا، ’’ہم مہاراشٹر کے دروہی (غداروں) کو اقتدار میں نہیں آنے دیں گے۔‘‘ یہ کہتے ہوئے ان کا اشارہ اپنی ہی جماعت کے ان لوگوں کی طرف تھا جنہوں نے ان سے الگ ہو کر بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنا لی تھی اور اب الیکشن مین بی جے پی کے اتحادی کی حیثیت سے لڑ رہے تھے۔ 

اتحاد کے رہنما ,  نیشنلسٹ کانگرس پارٹی کے رہنما شرد پوار کے اس تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ مہا وکاس اگھاڑی میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی پارٹی کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ ملنا چاہیے۔ ٹھاکرے نے کہا کہ وہ کسی کی بھی حمایت کرنے کو تیار ہیں۔

آج 20 نومبر کو ہونےوالے ریاستی اسمبلی کے الیکشن مین بعض ایگزٹ پول بھارتیہ جنتا پارٹی کے اتحاد میں شامل تین جماعتوں کو معمولی برتری ملتی دکھا رہے ہین اور بعض پولز مین ایک معلق ریاستی اسمبلی وجود مین آنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ آج ہونے والی پولنگ کے ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہو گی اور اسی شب نتیجہ سامنے آ جائے گا جس کے بعد وزیراعلیٰ کے انتخاب کا مرحہ درپیش ہو گا۔ آج ہونے والے الیکشن کی خاص بات یہ تھی کہ  دو مقامی پارٹیوں کو توڑ کر بنائے گئے دھڑے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر لڑ رہے تھے جبکہ یہ پارٹیاں اپنی اصل لیدر شپ کے ساتھ کانگرس اور دیگر بہت سی جماعتوں کے اتحاد انڈیا الائنس کا حصہ ہیں۔ 

 اودھے ٹھاکرے جو شو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کے بھتیجے ہیں خود بھی مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ 

مزیدخبریں