ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈائلیسز مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کےبعدمحکمہ پرائمری ہیلتھ متحرک, سکریننگ کا فیصلہ

ڈائلیسز مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کےبعدمحکمہ پرائمری ہیلتھ متحرک, سکریننگ کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

زاہد چوہدری : ڈائلیسز مریضوں کے ایچ آئی وی میں مبتلا ہونے کے بعدمحکمہ پرائمری ہیلتھ متحرک ہوگیا۔ ڈائلیسز مریضوں کی ہر تین ماہ بعد سکریننگ لازمی قرار دے دی 
محکمہ پرائمری ہیلتھ کے زیر انتظام ہسپتالوں میں سکریننگ لازمی ہوگی۔ڈائلیسز مریضوں کی ایچ آئی وی ، ہیپاٹائٹس کی سکریننگ لازمی ہوگی۔ڈائلیسز مریضوں کی سکریننگ کا عمل 2 ہفتے میں مکمل کیا جائے۔تمام ڈسٹرکٹ و تحصیل ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان کو مراسلہ جاری کردیا گیا ۔
مراسلے کے مطابق ایڈز اور ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام سکریننگ میں معاونت کرے گا ،ایم ایس صاحبان کو ڈائلیسز مریضوں کی سکریننگ کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ 2 ہفتے میں ڈائلیسز مریضوں کی پہلی سکریننگ کی رپورٹ محکمہ کو بھجوائی جائیگی،
خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ ڈائلیسز کو تحصیل و ڈسٹرکٹ ہسپتالوں میں محفوظ بنایا جائے گا ،وزیر صحت کی ہدایت پر سیکرٹری صحت نادیہ ثاقب نے احکامات جاری کر دیئے

واضح رہے نشتر اسپتال ملتان میں ڈائیلسز یونٹ کے 25 مریضوں میں ایڈز وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔جہاں ایچ آئی وی کیسز رپورٹ سامنے آنے کے بعد نشتر ہسپتال نے بھی اپنی غلطی تسلیم کی اور اس کے بعد گورنمنٹ نے بھی ایک تحقیقاتی کمیشن بنایا جس نے ایچ آئی وی کی منتقلی کے متعلق انکوائری کرکے رپورٹ سیکرٹری ہیلتھ کو پیش کی  تحقیقاتی کمیشن نے انکوائری مکمل کرنے کے بعد سیکریٹری ہیلتھ کو رپورٹ پیش کردی، جس میں نیفرالوجی وارڈ کے سینئر رجسٹرار اور ماتحت عملے کے 3 افراد پر ذمے داری ڈالی گئی ہے۔رپورٹ میں لکھا کہ ذمے دار قرار دیے گئے ڈاکٹر اور عملے کی مجرمانہ غفلت کے باعث واقعہ پیش آیا، ہیلتھ کیئر کمیشن کے ایس او پی کو فالو نہیں کیا گیا، ایس او پی کے تحت ہر 6 ماہ بعد ایڈز، 3 ماہ بعد ہیپاٹائٹس کا ٹیسٹ مریضوں کا کرانا لازمی تھا۔رپورٹ کے مطابق ڈائیلسز والے مریضوں کا گزشتہ ایک سال سے ایڈز ٹیسٹ ہی نہیں کیا گیا جبکہ اسپتال انتظامیہ نے معاملہ کو دبانے کی کوشش کی۔تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 11 اکتوبر کو پہلا کیس ڈائیلسز یونٹ میں رپورٹ ہوا، واقعے کا سینئر اتھارٹی اور ایڈز کنٹرول پروگرام کے ڈاکٹرز کو نہیں بتایا گیا۔ اسپتال عملے نے متاثرہ مریضوں کے اہل خانہ کی اسکریننگ نہیں کی۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق ڈائیلسز یونٹ کے تمام 240 رجسٹرڈ مریضوں کے ایڈز ٹیسٹ نہیں کیے جاسکے۔