ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  مذاکرات کیلئے خود اسٹیبلشمنٹ اور حکومت سے رابطہ کر لیں، عمران کی بیرسٹر گوہر اور علی امین کو ہدایت

  مذاکرات کیلئے خود اسٹیبلشمنٹ اور حکومت سے رابطہ کر لیں، عمران کی بیرسٹر گوہر اور علی امین کو ہدایت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:پی ٹی آئی کی  قیادت نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کر کے اپنے بانی سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال واپس لینے کی درخواست کردی۔ پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں نے اپنے بانی کو بتایا کہ کوشش کے باوجود 24 نموبر کو اسلام آباد جانے کے لئے زیادہ افراد دستیاب نہیں ہوں گے۔
  
پی ٹی آئی  کے چئیرمین بیرسٹر علی گوہر اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آج مسلسل دوسرے دن اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کی، پی ٹی آئی کے ذرائع کے مطابق انہوں نے  24 نومبرکی کال واپس لینےکی درخواست کی۔ اس سے پہلے  کل منگل کے روز بھی علی گوہر خان اور علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل جا کر بانی سے ملاقات کی تھی جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ بانی نے انہیں مذاکرات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

زیادہ لوگ اکٹھے ہونے کا امکان نہیں

اس ملاقات کے بعد علی گوہر اور علی امین کے کسی سے مذاکرات ہونے یا نہ ہونے کے متعلق تو کوئی خبر سامنے نہیں آئی تاہم آج بدھ کے روز وہ دوبارہ اڈیالہ جیل گئے جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ انہوں نے بانی سے 24 جون کو احتجاج کی کال ختم کر دینے کی درخواست کی ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ زیادہ لوگ اکٹھے ہونے کا امکان نہیں ہے۔

پختونخوا میں پی ٹی آئی میں اختلاف کی خبریں

  پشاور سے منگل کے روز یہ خبریں بھی آئی تھیں کہ گزشتہ کئی روز کے دوران وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں کئی اجلاس ہوئے جن میں خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کے پانچ اور  صوبائی اسمبلی کے بھی پانچ ارکان شریک نہیں ہوئے۔

پی ٹی آئی پنجاب کی تنظیم کو فنڈز کی قلت کا سامنا

آج بدھ کے روز ہی لاہور سے پی تی آئی کے ذرائع کے حوالے سے یہ خبر سامنے آئی کہ پارٹی کی تنظیم کے پاس فنڈز کی قلت ہے اور اس نے 24 نومبر کے احتجاج کی تیاری کے لئے ارکان اسمبلی سے فنڈز مانگے ہیں۔ 

مذاکرات میں خود پہل کر لیں

ذمہ دار ذرائع کے مطابق  آج بدھ کے روز ہونے والی ملاقات میں بانی نے  چیئرمین بیرسٹر گوہر  اور  علی امین گنڈاپور کو  "بات چیت"  میں پہل کرنےکا حکم دیا۔

  بیرسٹرگوہر  اور  علی امین گنڈاپور نے 24 نومبر کی کال  واپس لینےکی درخواست کی۔ بیرسٹرگوہرکا مؤقف تھا کہ احتجاج  سے پارٹی کو نقصان ہوگا، حکومت  سے بات کرنی چاہیے۔ واضح رہے کہ کل پی تی آئی کے ذرائع نے میڈیا میں یہ اطلاعات لیک کی تھیں کہ بانی نے مذاکرات کرنے کی اجازت دی ہے لیکن کہا ہے کہ مذاکرات ان کے ساتھ کئے جائیں جن کے پاس پاور ہے۔ آج پی ٹی آئی کے ذرائع کے حوالے سے سامنے آنے والی اطلاع مین بتایا گیا ہے کہ بانی نے دونوں رہنماؤں کو "مذاکرات میں پہل" کرنے کی ہدایت کی ہے جس سے یہ مطلب لیا جا رہا ہے کہ کل مذاکرات کی ہدایت کی خبریں میڈیا مین نشر اور شائع ہونے کے بعد حکومت نے یا انہوں نے جنہیں بانی "پاور" کے مالک سمجھتے ہیں، ان خبروں کا کوئی نوٹس نہین لیا اور پی ٹی آئی سے مذاکرات اب تک نہیں کئے گئے جس کے بعد آج گوہر خان اور علی امین گنڈاپور کو  "مذاکرات میں پہل" کرنے کی ہدایت ملی۔


 پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہےکہ  بیرسٹر گوہر  نےکہا کہ  جتنا کریک ڈاؤن ہو رہا ہے، اس صورتحال میں زیادہ ورکرز کو جمع نہیں کرسکیں گے۔ وسیع تر ملکی مفاد میں کال واپس لینی چاہیے۔ بیرسٹر گوہر نے مزیدکہا کہ سردی کے باعث ورکرز کو دھرنے پر بٹھانےمیں مشکلات آسکتی ہیں۔

 بیرسٹرگوہر  نے عاطف خان اور علی امین گنڈاپور  کی لڑائی کی تفصیلات سے بھی عمران خان کو آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  "اسٹیبلشمنٹ  سے درخواست" کے لیے علی امین گنڈاپور کو ٹاسک دیا گیا ہے جب کہ "حکومتی شخصیات سے رابطہ"  کرنے لیے  بیرسٹرگوہر کو ٹاسک دے دیا گیا۔


 احتجاج کی کال واپس لینےکی درخواست نہیں کی: بیرسٹرگوہر

بدھ کی شام  بیرسٹرگوہر نے بانی سے جیل میں ملاقات کے دوران  مذاکرات سے متعلق گفتگو کی تردید کردی۔

بیرسٹر گوہر  نے بعض میڈیا نمائندوں کے رابطہ کرنے پر کہا کہ جیل میں آج ہونے والی ملاقات مین مین نے تو کوئی بات کی ہی نہیں۔  حکومت  سے مذاکرات یا رابطوں سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی، بیرسٹر گوہر نے کہا،  ملاقات میں تمام گفتگو علی امین گنڈاپور  نے کی، ہم نے احتجاج کی کال واپس لینےکی درخواست نہیں کی۔