سٹی42:قومی وائٹ بال ٹیم کے عبوری ہیڈکوچ عاقب جاوید نے کہا کوچنگ میرے لیے نئی نہیں،20سال سے کوچنگ کررہاہوں، فخرزمان کو فٹنس مسائل ہوئے تو کمیٹی دیکھے گی،فخر میچ ونر ہے، گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کےلئے بہت اچھا کھیل رہا ہے،بابر اعظم اور محمد رضوان کی پرفارمنس کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔
قومی وائٹ بال ٹیم کے عبوری ہیڈکوچ عاقب جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن سے متعلق مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، سلیکشن کمیٹی میں پہلے ذمہ داری ملی ہے،فخرزمان کو فٹنس مسائل ہوئے تو کمیٹی دیکھے گی، فخر زمان فٹ ہوگیا تو موقع دیاجائے گا،فخر میچ ونر ہے، گزشتہ کئی سالوں سے پاکستان کےلئے بہت اچھا کھیل رہے ہیں،تعریف اور تنقید آپ کی کارکردگی پرمنحصر ہے،جب مجھے سلیکٹر بنایا گیا تو میری پہلی کوشش تھی کہ ایسی ٹیم بنائیں جو جیت سکے۔
نئی سلیکشن کمیٹی کے آنے سے رزلٹ کافی بہتر ہوئے،22 سال بعد آسٹریلیا میں سیریز جیتے جو بڑی بات ہے،اضافی ذمہ داری دی ہے پی سی بی نے اس کو بھرپور طریقے سے انجام دینے کی کوشش کروں گا،پچھلے کئی سال سے کوچنگ کررہا ہوں اس کا تجربہ ٹیم کے ساتھ استعمال کروں گا۔
عاقب جاوید نے کہا کہ کپتان اور کوچ کی مرضی کے بغیر سلیکشن کمیٹی ٹیم سلیکٹ نہیں کرتی،اب اسد شفیق ٹیم کے ساتھ نہیں ہوں گے میں موجود ہوں گا،ٹیم سلیکشن کے حوالے سے نہ صرف میں بلکہ پوری سلیکشن کمیٹی فیصلہ کرے گی۔
آسٹریلیا کے خلاف اگر کوئی پہلے کہتا کہ ہم ون ڈے سیریز جیتیں گے تو کوئی نہ مانتا،ہمارا فوکس اس وقت ون ڈے اور چیمپئنز ٹرافی پر ہے،زمبابوے کیلئے جو ٹیم سلیکشن کی ہے اور نئے لڑکوں کو میسج دیا ہے کہ ان کو ٹیم میں موقع ملے گا،تنقید ہوتی رہے گی اور ہونے بھی چاہیے،ٹیم کے پرفارمنس پر تعریف اور تنقید ہوگی۔
صائم ایوب میں بہتری آرہی ہے، اس کو کافی کرکٹ کھیلنے کا موقع مل رہا ہے،اسٹرائیک ریٹ کا اندازہ تب لگایا جاسکتا ہے جب کنڈیشن ٹھیک ہوں،مشکل کنڈیشن میں اسٹرائیک ریٹ زیادہ اہمیت نہیں رکھتا،جب ہدف 180 سے 200 ہو تو بلے بازوں کو اس کے مطابق کھیلنا ہوگا، یہ تمام بلےبازوں کو میسج ہے۔
عاقب جاوید نے بابر اعظم کی بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرفارم کررہے ہیں اور ان کی پرفارمنس سب کو نظر آرہی ہے،جب آپ کوچ بنتے ہیں تو کسی انفرادی کھلاڑی پر فوکس نہیں ہوتا، صرف پاکستان کرکٹ کو بہتری کی طرف لے کر جانا ہے،بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے کھلاڑیوں نے ماضی میں پاکستان کیلئے پرفارم کیا ہے،بابر اعظم اور محمد رضوان کی پرفارمنس کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔