ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 اسرائیل کے حملے میں ایران کی ایٹمی پروگرام سے منسلک ایک تنصیب بھی تباہ ہوئی، نیتن یاہو  

Natenyahu , Israeli Knesset, Iran;s Nuclear Program demaged, city42, Israel's October 27th attacks on Iran, city42, Iran Israel conflict
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو  نے انکشاف کیا ہے کہ ایران پر اسرائیل کے جوابی حملے سے اس کے جوہری پروگرام کے ایک حصے کو بھی  نقصان پہنچا۔
اس سے پہلے اسرائیلی حکام یہ ہی کہہ رہے تھے کہ27 اکتوبر کی شب  ایران کی بیس سے زیادہ  فوجی تنصیبات پر حملوں سے ایران کی ائیر ڈیفینس اور میزائل بنانے کی فیکٹریوں کو نقصان پہنچا اور اس کی حملے کرنے کی سلاحیت کم ہوئی۔ اب نیتن یاہو نے اچانک بتایا ہے کہ اس رات کے حملوں سے اریان  کے جوہری پروگرام کے ایک حصے کو بھی نقصان پہنچا۔

اس بیان کو شبہ سے دیکھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ نیتن یاہو نے یہ بات اسرائیل کی پارلیمنٹ کنیست میں تقریر کرتے ہوئے کہی اور اپنے دعوے کے حق میں ثبوت یہ دیا کہ "یہ کوئی راز نہیں ہے، یہ شائع ہو چکا ہے،" نیتن یاہو نے کنیسٹ تقریر میں کہا،  "ان کے جوہری پروگرام میں ایک خاص جز ہے جو اس حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔" 

لیکن "یہ شائع ہو چکا ہے" کو نیتن یاہو کے کسی دعوے کے ضمن میں ثبوت کی بجائے شبہ کی بنیاد سمجھا جانا چاہئے کیونکہ نیتن یاہو کے دفتر کے کئی ملازم اس وقت قانون کے شکنجے میں اس وججہ سے ہیں کہ ان کے ساتھی اہلکاروں نے اس کے ذاتی ترجمان کو ایسی کلاسیفیائیڈ دستاویزات فراہم کرنے میں کردار ادا کیا تھا جنہیں اسرائیل کے میڈیا نے شائع کرنے سے انکار کر دیا تو نیتن یاہو کا ذاتی ترجمان نے ان دستتاویزات کی مدد سے جرمنی کے اخراب بنڈ زائیتونگ میں ایک "سٹوری" شائع کروائی اور پھر اس سٹوری کو لے کر دوبارہ اسرائیلی میڈیا کے نمائندوں کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ "دیکھیں یہ جرمنی میں شائع ہو چکا ہے"۔  ان دستاویزات کی مدد سے پھیلائی گئی کہانی نیتن یاہو  کا امیج بچانے کے لئے تھی ،امیج بچا یا نہیں تاہم کلاسیفائیڈ ڈاکیومنٹس کو پبلک کرنے اور ریاست کے مفاد کو نقصان پہنچانے کے جرم میں نیتن یاہو کا ترجمان بری طرح پھنس چکا ہے۔ 

تاہم ایران کے ایتمی پروگرام کو نقصان پہنچنے کے دعوے کو لے کر نیتن یاہو زیادہ آگے نہیں گئے، انہوں نے اپنے "انکشاف" کے ساتھ  کنیست میں تقریر کرتے ہوئے  یہ بھی کہا  کہ ایران کا جوہری ہتھیار بنانے کا راستہ نہیں روکا  جا سکا ہے۔ ایران کا جوہری پروگرام خود، یہاں کام کرنے کی صلاحیت، ابھی تک ناکام نہیں ہوا ہے۔ ہم نے اس میں تاخیر کر دی ہے۔  لیکن اس نے پچھلے کچھ سالوں میں ترقی کی ہے۔ نیتن یاہو نے کہا،  ایران نے اپنی (یورینیم) افزودگی کو آگے بڑھایا ہے۔ اسے دوسرے شعبوں میں ابھی بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ بم کی طرف ایران کے مارچ کو روکنے کی ضرورت "ہم پر ہے۔"

نیتن یاہو نے کنیست میں یہ اہم گفتگو کرتے ہوئے مزید بتایا کہ انہوں نے صدر بائیڈن اور حال ہی میں منتخب صدر ٹرمپ کے ساتھ اس پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایران پر اسرائیل کے اپریل کے حملے نے تہران کے ارد گرد روس کی  فراہم کردہ S-300 زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل دفاعی بیٹریوں میں سے ایک کو  ختم کر دیا تھا۔

اکتوبر  کے حملےمیں،  نیتن یاہو کہتے ہیں، اسرائیل نے باقی تین بیٹریاں تباہ کر دیں اور ایران کی بیلسٹک میزائل کی پیداواری صلاحیتوں اور ٹھوس ایندھن پیدا کرنے کی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچایا، جو طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں میں استعمال ہوتا ہے۔

گزشتہ ہفتے، Axios نیوز سائٹ نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے گزشتہ ماہ ایران پر حملے کے دوران پارچین میں جوہری ہتھیاروں کی ایک فعال تحقیقی تنصیب کو تباہ کر دیا تھا۔ نیتن یاہو نے کنیست میں اپنی تقریر میں غالباً اسی شائع شدہ اطلاع کا حوالہ دیا تھا۔