ملک اشرف:وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری سے منسوب جعلی ویڈیو وائرل کرنے میں ملوث ملزم کا معاملہ,ہائیکورٹ :ویڈیو سکنڈل کیس کے شریک ملزم محمد شفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت,عدالت نے عظمیٰ بخاری کی مبینہ ویڈیو سکینڈل میں ملوث ملزم کی ضمانت خارج کردی، اپنے میں بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا یہ پی ٹی آئی پروپیگنڈا سیل کے لوگ ہی ہیں، 24نومبر کو ہم وہی کریں گے جو دہشت گردوں کیخلاف کرتے ہیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ملزم محمد شفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی,مدعی مقدمہ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری عدالت پیش ہوئیں,ڈائریکٹر سائبر کرائم سمیت ایف آئی اے کے دیگر افسران پیش ہوئے,وفاقی حکومت کے وکلاء رفاقت ڈوگر ،لطیف شیخ نے مقدمے کا ریکارڈ پیش کیا,
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ملزم کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ کب کی ایف آئی آر ہے؟ایف آئی آر پڑھ کر سنائیں؟وکیل نے بتایا کہ دو اکتوبر کی ہے اور ایف آئی آر کا متن عدالت میں پڑھ کر سنایا،فلک جاوید ، محمد شفیق ودیگر ملزمان پر مبینہ جعلی ویڈیو وائرل کرنے کا الزام ہے،ایف آئی اے نے ملزم کو 3اگست 2024 کو گوجرنوالہ سے گرفتار کیا۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ ملزم کی ضمانت کی گراؤنڈ کیا ہیں ؟ وکیل صفائی نے کہا ملزم محمد شفیق مدعی مقدمہ کی جانب سے ایف آئی آر میں نامزد نہیں ،ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کو طلبی کا دیا گیا نوٹس موصول نہیں ہوا ،ایف آئی آر میں درج 2دفعات قابل ضمانت ،ایک ناقابل ضمانت ہے،ناقابل ضمانت دفعہ کا اطلاق اس ملزم پر نہیں ہوتا ۔
وکیل صفائی استدعا کی کہ ملزم کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کی جائے ، صوبائی وزیر عظمیٰ بخاری کے وکیل کی جانب سے درخواست ضمانت کی مخالفت کی گئی، وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا ملزم نے اکاؤنٹس کو ٹیگ کرکے فیک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی ، میری اس ملزم سے کوئی ذاتی عناد نہیں ، ایف آئی اے نے دوران انکوائری اس کو شامل تفتیش کیا ،ایف آئی اے سائبر کرائم نے دوران انکوائری ملزم کو گناہ گار قرار دیا ،وفاقی حکومت کے وکیل کی جانب سے بھی ملزم کی درخواست ضمانت کی مخالفت کی گئی، وکیل وفاقی حکومت نے کہا تمام دستاویزی شہادت موجود ، اسی بناء پر اس کو شامل تفتیش کیا گیا ۔
دوسری جانب وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا میرا مرکزی کیس آج فکس نہیں تھا،ملزم نے دوران تفتیش ویڈیو وائرل کرنے کا اعتراف کیا،یہ پی ٹی آئی پروپیگنڈا سیل کے لوگ ہی ہیں،سوشل میڈیا کو غلط معلومات پھیلانے کیلئے استعمال کیاجا رہا ہے ، 24نومبر کو ہم وہی کریں گے جو دہشت گردوں کیخلاف کرتے ہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا وہ لوگ ریاست کے خلاف جہاد کرنے آ رہے ہیں،ان کے پاس پلان اے ،بی سی ،ہے تو ریاست کے پاس پوری اے بی سی ہے،ایک خاتون کو میں جانتی ہوں جس کے رشتے دار نے ایک ویڈیو بنا رکھی ہے ،وہ شخص اس خاتون کو بلیک میل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے،یہ معاشرے کی پستی ہے ،پشاور ہائیکورٹ دہشت گرد ملزمان کو بچانے آجاتی ہے۔
81کڑور روپے لگا لگائے اس ریلی پر جو علی امین گنڈاپور اسلام اباد لے کر گیا تھا ،ہر ایم پی اے ایم این اے کو فساد برپا کرنے کیلئے 4، 4 لاکھ روپے دئیے جا رہے ہیں،یہ کس کے باپ کا پیسہ ہے ،میری عدالتوں سے گزارش ہے کہ قانون کو اتنا ہلکا مت لیں۔