جنید ریاض: لاہور سمیت پنجاب بھر میں تمام سکول اور کالجز آج 13 دن بعد دوبارہ کھل گئے ,سکولوں اور کالجز کے باہر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے جامع ٹریفک پلان بھی مرتب کرلیا گیا۔
ٹریفک کے دباؤ سے بچنے کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز کے حکم پر لاہور میں سکولوں اور کالجز کے باہر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے جامع ٹریفک پلان مرتب کیا گیا ہے۔ اس پلان کے تحت 200 سے زائد اضافی پٹرولنگ آفیسرز تعینات کیے گئے ہیں جو اہم شاہراہوں اور سکولوں کے باہر ٹریفک کی نگرانی کریں گے۔ڈی ایس پیز سکول ٹائم اور چھٹی کے اوقات میں خود فیلڈ میں موجود رہیں گے تاکہ ٹریفک کی صورت حال کو بہتر بنایا جا سکے۔
سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر نےاس حوالے سے اہم ہدایات جاری کی ہیں جن کے مطابق مال روڈ، جیل روڈ، فیروزپور روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور دیگر مصروف علاقوں میں اضافی نفری تعینات کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، اقبال روڈ، وحدت روڈ، مولانا شوکت علی روڈ اور کینال روڈ پر بھی اضافی پٹرولنگ افسران تعینات کیے گئے ہیں۔سی ٹی او لاہور نے سکول و کالج انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چھٹی کے اوقات میں صرف ایک لائن میں پارکنگ کی اجازت ہوگی، اور ڈبل پارکنگ کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ اسی طرح، سکول و کالجز کے باہر ریڑھی و ٹھیلے لگانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
عمارہ اطہر نے ایجوکیشن یونٹ کو سکول و کالجز اور یونیورسٹیز میں روڈ سیفٹی کے حوالے سے لیکچرز شروع کرنے کی ہدایت بھی دی ہے اور ان لیکچرز کا شیڈول مرتب کرنے کی بھی تاکید کی ہے۔ اس کے علاوہ رکشوں اور ویگنوں میں اوورلوڈنگ اور بیگز باہر لٹکانے کے معاملے پر بھی کارروائی کا حکم دیا گیا ہے تاکہ سکولوں اور کالجز کے باہر ٹریفک کی صورتحال مزید بہتر بنائی جا سکے۔
یاد رہے کہ تعلیمی اداروں میں احتیاطی تدابیر کے تحت چند نئے ضوابط نافذ کئے گئے ہیں۔نئے ضوابط کے مطابقسکولوں میں مارننگ اسمبلی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور سکول کا آغاز صبح پونے 9 بجے سے ڈیڑھ بجے تک کھلیں گے۔ جمعہ کو سکولز ساڑھے 8 بجے سے دوپہر ساڑھے 12 بجے تک کھلے رہیں گے۔ اس کے علاوہ طلبا اور اساتذہ کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔سکولوں میں بیرونی کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔