اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لینڈ ریکارڈ کو ریگولر  نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت

20 Nov, 2020 | 02:44 PM

Shazia Bashir

ملک اشرف: پنجاب لینڈ ریکارڈ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو مستقل نہ کرنے کا معاملہ، لاہور ہائی کورٹ میں اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لینڈ ریکارڈ کو ریگولر  نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ، عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی لینڈ ریکارڈ کو 25 نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق  جسٹس شجاعت علی خان نے  محسن اقبال سمیت دیگر اسسٹنٹ ڈائریکٹرز لینڈ ریکارڈ کی درخواست پر سماعت کی، 
عدالتی حکم پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ پیش ہوئے،  جسٹس شجاعت علی خان نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے استفسار کیا کہ آپ درخواست گزاروں کو مستقل کیوں نہیں کر رہے ۔

سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے جواب دیا سر درخواست گزار پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بورڈ آف ریونیو میں بھرتی ہوئے، اب یہ درخواست گزار بورڈ آف ریونیو سے محکمہ پنجاب لینڈ ریکارڈ میں جا چکے ہیں ،جسٹس شجاعت علی خان نے سنئیر ممبر بورڈ آف رونیو سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اب انہیں کون ریگولر کرے گا ۔

سنئیر ممبر بورڈ اف رونیو بولے سراب آنہیں  ڈی جی   پنجاب لینڈ ریکارڈ ہی مستقل کر سکتا ہے ، جسٹس شجاعت علی خان نے کہا کہ پنجاب پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیے گئے ان افسروں کا کیا قصور ہے ،  درخواست گزار ریگولر ہونے کے لیے افسران کے دفاتر کے چکر لگا رہے ہیں ۔


ان  درخواست گزاروں کو آئندہ سماعت تک ریگولر کریں ورنہ چیف سیکرٹری  سمیت دیگر افسران خود پیش ہوں۔  عدالت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ کو مستقل کرنے کی درخواست کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں