(عثمان علیم) لاہور ایڈز کے مریضوں کی تعداد میں پہلے نمبر پر آگیا، محکمہ صحت گزشتہ مالی سال ایڈز کنٹرول پروگرام کے لیے جاری شدہ بجٹ 50 فیصد بھی استعمال نہ کر سکا، مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ایڈز کنٹرول پروگرام کو مزید تین سالوں تک توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
صوبائی ترقیاتی بورڈ نے ایڈز کنٹرول پروگرام کے ترمیمی پلاننگ کمیشن کی منظوری دے دی ہے، یکم جنوری 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 20 ہزار 956 ہے، جس میں لاہور 3 ہزار 380 مریضوں کے ساتھ ٹاپ پر ہے، مریضوں کی تعداد بڑھنے کے باوجود محکمہ صحت ایڈزکنٹرول پروگرام کیلئے گزشتہ مالی سال میں جاری شدہ بجٹ 50 فیصد بھی استعمال نہیں کر سکا۔
گزشتہ مالی سال 2019-20 میں ایڈز کنٹرول پروگرام کے لیے 22 کروڑ 20 لاکھ کے فنڈز جاری ہوئے جبکہ صرف 9 کروڑ 71 لاکھ خرچ کیے جا سکے، ایڈز کے بڑھتے ہوئے مریضوں کی تعداد دیکھتے ہوئے محکمہ صحت کی جانب سے ایڈز کنٹرول پروگرام کو مزید 3 سال توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تین سال کی توسیع سے پروگرام کی لاگت میں ایک ارب 26 کروڑ کا اضافہ ہوگا، تین سالہ توسیع کے لیے 3 ارب 34 کروڑ کا ترمیمی پلاننگ کمیشن بھی صوبائی ترقیاتی بورڈ نے منظور کر دیا ہے، 2016 سے اب تک 2 ارب 8 کروڑ کی لاگت کے ایڈز کنٹرول پروگرام کے لیے ایک ارب 19 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ ایڈز ایک مہلک اور جان لیوا مرض ہے جس کا انکشاف 1981ء میں ہوا، ایڈز کا مرض ایک وائرس کے ذریعے پھیلتا ہے جو انسانی مدافعتی نظام کو تباہ کر کے رکھ دیتا ہے، اس کے حملے کے بعد جو بھی بیماری انسانی جسم میں داخل ہوتی ہے نہایت سنگین اور مہلک صورت حال اختیار کر لیتی ہےاس جراثیم کو ایچ آئی وی کہتے ہیں، ایڈز کا یہ وائرس زیادہ تر خون اور جنسی رطوبتوں میں پایا جاتا ہے لیکن اس کے علاوہ یہ جسم کی دوسری رطوبتوں یعنی تھوک، آنسو، پیشاب اور پسینہ میں بھی پایا جاسکتا ہے۔