(سٹی42)تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ معروف عالم دین اور شعلہ بیان مقرر خادم حسین رضوی کی رحلت پر عوام کی کثیر تعداد غمگین ہے، تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حُسین رضوی کے اچانک انتقال پرغم کی فضا قائم ہوچکی ہے۔سوشل میڈیاپرمرحوم علامہ خادم حسین رضوی کا اپنی موت کے بارے اہم بیان زیرگردش ہے۔
تفصیلات کے مطابق ختم نبوت کے علمبرداراورتوہین رسالت قانون کے محافظ، تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے اپنی وفات سے قبل اپنی موت کے بارے جو بیان دیا وہ سوشل میڈیا پر زیرگردش ہے اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تیزی کے ساتھ وائرل ہورہاہے، اپنے آخری ویڈیو بیان میں ان کا کہناتھا کہ ’ایک دن اعلان ہوگا مولوی خادم مر گیا، کوئی کہے گا بہت اچھا بندہ تھا، جبکہ کوئی کہے گا بہت برا تھا۔‘بیان میں مرحوم علامہ خادم حسین رضوی کو مزید یہ کہتے ہوئے سناجاسکتا ہے کہ ’2 ہی باتیں ہوتی ہیں یا اچھا تھا یا برا انسان تھا، درمیانی کوئی بات نہیں ہوتی۔‘
حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’تم لوگ کہہ دینا اچھا انسان تھا پر سخت تھا، لیکن یاد رکھنا آج میرا ساتھ دے لو ورنہ بعد میں ہمارے جیسا کوئی نہیں ملے گا۔‘
واضح رہے کہ علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ 21 نومبر بروز ہفتہ دن 11 بجے مینار پاکستان لاہور میں ادا کی جائے گی،آج دن بھر مرحوم کی میت انکی رہائش گاہ پر ہی موجود رہے گی ،کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔کارکنوں کو مولانا خادم حسین رضوی کی میت کی زیارت کروائی جا رہی ہے۔
علامہ خادم حسین رضوی کا تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے تھا۔ وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ ضلع اٹک میں حاجی لعل خان کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔جامعہ نظامیہ رضویہ سے درس نظامی کیا ۔ مرحوم ، حافظ قرآن اور شیخ الحدیث کے درجہ پر بھی فائز تھے ۔