نرس کا غلط ٹیکہ، امریکی حکومت متاثرہ خاندان کو 10ملین ڈالرہرجانہ دے گی

20 Nov, 2020 | 10:42 AM

Atiq Shah

( مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست سیٹل میں نرس کی جانب سے خاتون کو غلط انجیکشن دینے کی بناء پر عدالت نے متاثرہ خاتون کے خاندان کو   10ملین ڈالر (تقریباً ایک ارب 58 کروڑ پاکستانی روپے) بطور جرمانہ ادا کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

بتایا گیا ہے کہ ریاست سیٹل کی رہائشی امریکی خاتون دو بچوں کی موجودگی میں تیسرے بچے کی پیدائش کے حق میں نہیں تھی تاہم نرس کے غلط انجیکشن لگانے کے باعث وہ ایک بار پھر حاملہ ہو گئیں اور اس نے ایک معذور بچی کو جنم دیا۔

غیر ملکی رپورٹ کے مطابق خاتون کمیونٹی کے ایک سرکاری کلینک میں برتھ کنٹرول انجیکشن کے لیے گئی جہاں ڈیوٹی پر موجود نرس نے اسے برتھ کنٹرول کے بجائے فلو کا انجیکشن لگا دیا۔ غلط انجیکشن کے باعث جوڑے کے ہاں معذور بچی پیدا ہوئی ۔ عدالت نے اس کیس کی لمبے عرصے تک سماعت کی اور جرم ثابت ہونے پر بچی کو 7.5 ملین ڈالر (تقریباً ایک ارب 19 کروڑ پاکستانی روپے) اور متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو  2.5 ملین ڈالر (تقریباً 39 کروڑ 71 لاکھ پاکستانی روپے)بطور ہرجانہ دینے کا حکم جاری کیا ہے۔

جج نے حکم دیا کہ بچی کو رقم علاج، تعلیم اور دیگر اخراجات کی مد میں فراہم کی جائے۔چونکہ خاتون کو انجیکشن سرکاری کلینک میں لگایا گیا تھا لہٰذا کیس فائل کیے جانے کے 5 سال بعد عدالت نے امریکی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے متاثرہ خاندان کو زرتلافی دینے کا حکم دیا۔

 

مزیدخبریں