( مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے شہزادی ڈیانا کے ساتھ 1995 میں کیے جانے والے انٹرویو کی آزادانہ تفتیش کرانے کا اعلان کرتے ہوئے اس انٹرویو کی حقیقت سامنے لانے کا عہد کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہزادی ڈیانا کے بھائی نے الزام لگایا تھا کہ بی بی سی کے صحافی مارٹن بشیر نے شہزادی ڈیانا کو اس انٹرویو پر راضی کرنے کے لیے جعلی بینک دستاویزات کا استعمال کیا تھااور اس غرض کیلئے ’سراسر بے ایمانی‘ کا استعمال کیا گیا تھا۔ اسکے ساتھ ہی انھوں نے ایک آزادانہ انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔
بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی نے کہا ہے کہ، ’ بی بی سی اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے پرعزم ہے ، انہوں نے ایک آزادانہ تفتیش کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ لارڈ ڈائیسن ایک جانی پہچانی اور عزت دار شخصیت ہیں جو کہ برطانوی سپریم کورٹ کے جج رہ چکے ہیں اس عمل کی سربراہی وہی کریں گے۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق ٹم ڈیوی کو لکھے گئے ایک خط میں ارل سپنسر نے کہا تھا کہ بی بی سی صحافی مارٹن بشیر نے جعلی بینک سٹیٹمنٹس دکھائی تھیں جن سے ایسا لگتا تھا کہ دو سینئیر شاہی ملازمین کو شہزادی ڈیانا کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے سکیورٹی سروسز کی طرف سے پیسے دیے جا رہے تھے۔’اگر میں نے وہ سٹیٹمنٹ نہیں دیکھے ہوتے تو میں کبھی بھی بشیر کا تعارف اپنی بہن سے نہیں کراتا۔‘ایک دوسرے انٹرویو میں انھوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ مارٹن بشیر نے، جو کہ اس وقت رپورٹر تھے، ان کے ساتھ ایک ملاقات میں ان کا اعتماد حاصل کرنے اور شہزادی ڈیانا تک رسائی حاصل کرنے کے لیے شاہی خاندان کے سینئیر ارکان کے بارے میں غلط بیانی کی اور ہتک آمیز دعوے کیے۔ان دعوؤں کے مطابق شہزادی ڈیانا کی ذاتی خط وکتابت کو کھولا جا رہا تھا، ان کی گاڑی کو ٹریک کیا جا رہا تھا اور انکے فون ٹیپ کیے جا رہے تھے۔ ان تمام دعوؤں کو ڈیلی میل نے ’مضحکہ خیز جھوٹ‘ قرار دیا ہے۔
57 سالہ مارٹن بشیر کا حال ہی میں دل کا آپریشن ہوا ہے جو کووڈ کی وجہ سے مزید بگڑ گیا، جس وجہ سے وہ ان الزامات کا جواب نہیں دے پائے ہیں۔ بی بی سی نے کہا ہے کہ یہ تفتیش فورا شروع ہو جائے گی اور وہ تمام ریکارڈ اور شواہد پیش کرنے کو تیار ہے۔پچھلے ہفتے بی بی سی نے کہا تھا کہ اسے انٹرویو کے بعد لکھا گیا شہزادی ڈیانا کا نوٹ ملا تھا جس کو تفتیش کے لیے انکوائری کے حوالے کیا جائے گا۔
25 سال پہلے کئے گئے انٹرویو کو تقریبا 23 ملین لوگوں نے دیکھا۔یہ وہی انٹرویو ہے جس میں شہزادی ڈیانا نے اپنے شوہر شہزادہ چارلس کے ساتھ اپنے رشتے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا، ’ہماری شادی میں ہمیشہ تین لوگ تھے۔‘ ان کا اشارہ کیمیلا پارکر بولز کے ساتھ شہزادہ چارلز کے رشتے کی طرف تھا۔ شہزادی ڈیانا 36 سال کی عمر میں 31 اگست 1997 کو پیرس میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوئیں۔