(حسن خالد)ختم نبوت کے علمبرداراورتوہین رسالت قانون کے محافظ، تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی گزشتہ روز انتقال کرگئے۔ان کی نماز جنازہ آج جمعۃ المبارک کے بعد ادا کی جانی تھی مگر اب ہفتے کے دن ادا کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے اچانک انتقال کی خبر جنگل میں لگی آگ کی طرح پھیلی، پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود ان کے چاہنے والےرنج والم میں مبتلا ہیں اور لواحقین سے اظہار ہمدردی اور ختم نبوت کے علمبرداراورتوہین رسالت قانون کے محافظ، تحریک لبیک پاکستان کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی کے بلند درجات اور مغفرت کے لئے دعاگو ہیں۔
علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ 21 نومبر بروز ہفتہ دن 10 بجے مینار پاکستان لاہور میں ادا کی جائے گی،آج دن بھر مرحوم کی میت انکی رہائش گاہ پر ہی موجود رہے گی ،کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔کارکنوں کو مولانا خادم حسین رضوی کی میت کی زیارت کروائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ خادم حسین رضوی کی اسلام آباد سے واپسی پر طبعیت خراب ہوئی، انہیں سانس لینے میں دشواری پیش آرہی تھی اور انہیں بخار بھی تھا۔ خادم حسین رضوی کو طبیعت ناساز ہونے پر شیخ زید ہسپتال لے جایا گیا۔ خادم حسین رضوی ہسپتال جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گئے۔ ہسپتال پہنچنے پر ڈاکٹرز نے خادم حسین رضوی کی موت کی تصدیق کی.
وزیراعظم عمران خان نے مولانا خادم حسین رضوی کی وفات پرتعزیت کااظہارکیا ہے۔ اپنے ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ وہ خادم حسین رضوی کی رحلت پر ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہارکرتے ہیں۔اللہ ان کے درجات بلندکرے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا خادم حسین رضوی کی رحلت پر میں انکے اہلِ خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 19, 2020