خصوصی عدالتوں میں ججوں کا تقرر؛  لاہور ہائی کورٹ نے  وزیراعلیٰ مریم نواز کو طلب کر لیا

20 May, 2024 | 06:33 PM

ملک اشرف:  لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ملک شہہزاد احمد خان نے خصوصی عدالتوں میں ججز   تعینات نہ ہونے  پر وزیراعلیٰ مریم نواز کو طلب کر لیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے  چیف جسٹس ملک شہزاداحمد خان نےجج انسداد دہشتگردی کورٹ نمبر ون راولپنڈی سے مقدمات کی منتقلی کے کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعلیٰ مریم نواز کو طلب کرنے کا حکم دیا۔  

 چیف جسٹس  ملک شہزاد احمد خان نےکہا  کہ وفاقی حکومت کو ججز کی مجوزہ نامزدگیوں پر کوئی اعتراض نہیں،چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ آپ پنجاب حکومت کو سمجھائیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے گزشتہ سماعت کابینہ کمیٹی کی استدعا پر سماعت ملتوی کی تھی۔  رجسٹرار کے بار بار کہنے کے باوجود خصوصی عدالتوں میں ججزکوتعینات نہیں کیاگیا۔  عدالت میں ایک کیس کو دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی درخواستیں دائرکی گئیں۔ 
عدالت کو بتایاگیاکہ ججز کی تقرری کیلئےوزیراعلیٰ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ   اس کمیٹی کے کنوینئیر اور ارکان نےپیش ہو کر الجہاد ٹرسٹ کیس کی روشنی میں دلائل دیئےتھے۔ کمیٹی نے بتایا تھا کہ چیف جسٹس کی جانب سےبھجوائےگئے ججز کے  ناموں پرغورکیاجائے گا۔ 
چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ کمیٹی نےآج بھی کیس ملتوی کرنے  کی استدعاکی۔ ججزکی تقرری کانوٹیفکیشن پیش نہیں کیا۔  ایڈووکیٹ جنرل نے اس  معاملہ کے پنجاب حکومت کے پاس زیر التواء ہونے کا بتایا۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت کومطمئن نہیں کرسکے۔  گزشتہ سماعت اسی وجہ سےملتوی ہوئی تھی  کہ آج ججوں کے تقرر  کا نوٹیفکیشن پیش ہوگا۔  ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےبینکنگ،نیب عدالتوں کےججز کی تقرری پرکوئی اعتراض نہ ہونے کابیان دیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق وفاق کوتقرری کیلئےبامعنی غوروخوض کی ضرورت نہیں۔
چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کی پراسیکیوٹرجنرل کی وساطت سےدائردرخواست پرسماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ  وزیراعلیٰ ایس آئی ایف سی کی میٹنگ کی وجہ سےمصروف ہیں۔  میٹنگ کےباعث  بامعنی غوروخوض نہیں ہوسکا۔ 

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ ججز کی تقرری کانوٹیفکیشن پیش کرنےکیلئے27مئی تک کی مہلت دی جائے۔ 

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نےعدالت کاحکم نہیں ماننا تو مرضی ہے،ہمارےاختیارمیں جوہےوہ کریں گے۔
 
 
 

مزیدخبریں