ویب ڈیسک: الیکٹرونک کارساز کمپنی ٹیسلا اور سپیس ایکس کے مالک ایلون مسک کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ انہوں نے ایک ایئرہوسٹس کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور معاملہ دبانے کے لیے ڈھائی لاکھ ڈالر کیرقم بھی ادا کی تھی۔ دوسری طرف ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف آنے والے جنسی اسکینڈل کو '' ایلون گیٹ اسکینڈل '' کے نام سے پکارا جائے۔
In the past I voted Democrat, because they were (mostly) the kindness party.
— Elon Musk (@elonmusk) May 18, 2022
But they have become the party of division & hate, so I can no longer support them and will vote Republican.
Now, watch their dirty tricks campaign against me unfold … ????
بزنس اِنسائیڈر کی رپورٹ کے مطابق 2016 میں ایلون مسک نے ایک پرائیویٹ جہاز میں دوران سفر خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا۔رپورٹ کے مطابق اسی خاتون نے 2018 میں اپنے وکیل سے رابطہ کیا جس سے ایسا تاثر ملا کہ وہ عدالت جانا چاہتی ہیں، جس پر ایلون مسک کی جانب سے ان سے رابطہ کیا گیا اور ان کی کمپنی سپیس ایکس کی وساطت سے انہیں ڈھائی لاکھ ڈالر دیے گئے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد انہوں نے رپورٹ کو سیاسی قراردیا ٹویٹ میں اپنا ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ اب وہ ری پبلکن کو ووٹ دیں گے اس سٹوری کے حوالے سے اور بھی بہت کچھ ہے۔’ماضی میں ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا کیونکہ وہ زیادہ تر مہربان پارٹی تھی، تاہم اب وہ تقسیم اور نفرت کی طرف آ گئے ہیں، اس لیے میں آئندہ ان کو سپورٹ نہیں کروں گا۔ اب دیکھیے ان کی ایک غلیظ مہم میرے بارے میں۔
انہوں نے اپنے خلاف آنے والے اسکینڈل کو '' ایلون گیٹ اسکینڈل '' کے نام سے پکارے جانے پر زور دیا ہے ۔ اس اسکینڈل کا مذاق اڑاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بالآخر انہیں اپنے خلاف ایک پرفیکٹ اسکینڈل اور اسکا پرفیکٹ نام مل ہی گیا ۔
The attacks against me should be viewed through a political lens – this is their standard (despicable) playbook – but nothing will deter me from fighting for a good future and your right to free speech
— Elon Musk (@elonmusk) May 20, 2022
Finally, we get to use Elongate as scandal name. It’s kinda perfect. ???? https://t.co/qSNH7lsn72
— Elon Musk (@elonmusk) May 20, 2022