ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان میں کسی نئے فوجی آپریشن کا آغاز نہیں کیا جا رہا؛ وزیر مملکت طلال چوہدری

 پاکستان میں کسی نئے فوجی آپریشن کا آغاز نہیں کیا جا رہا؛ وزیر مملکت طلال چوہدری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:   وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی نئے فوجی آپریشن کا آغاز نہیں کیا جا رہا۔ میں بالکل واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ کسی نئے آپریشن کا آغاز کرنے کی بات ہی نہیں ہوئی۔ کوئی نیا آپریشن ہونے ہی نہیں جا رہا، نئے آپریشن کا شوشہ صرف کنفیوژن پیدا کرنے کے لیے چھوڑا جا رہا ہے۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ’پچھلے دو دنوں سے خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور لگاتار قومی سلامتی کی میٹنگ کے بارے میں بیانات دے رہے ہیں اور کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ اپنے صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’انھوں نے کہا کہ کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ میں بالکل واضح طور پر بتانا چاہتا ہوں کہ کسی نئے آپریشن کا آغاز کرنے کی بات ہی نہیں ہوئی۔ کوئی نیا آپریشن ہونے ہی نہیں جا رہا، نئے آپریشن کا شوشہ صرف کنفیوژن پیدا کرنے کے لیے چھوڑا جا رہا ہے۔‘ نیشنل ایکشن پلان پر من و عن عمل کیا جائے گا اور آپریشن عزمِ استحکام کو آگے بڑھایا جائے گا۔
وزیرِ مملکت برائے داخلہ نے پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ نے ایک ہفتے کے بعد جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے پر افسوس کیا اور اپنا بیان میں اسے سکیورٹی اداروں اور خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی قرار دیا۔طلال چوہدری کے مطابق ’خفیہ ایجنسیاں اور سکیورٹی فورسز معلومات دیتی ہیں، مگر آپ کے ادارے اس قابل ہی نہیں ہیں، آپ کے پاس ادارے ہیں نہیں ہیں، نہ خیبر پختونخوا میں اور نہ بلوچستان میں کہ وہ اس معلومات پر عمل کر سکیں۔‘’فوج کا کام تو نہیں ہے کہ وہ ٹرین کی حفاظت کرے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ رواں برس یکم جنوری سے 16 مارچ تک بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں 1127 افراد ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں۔’اگر خیبر پختونخوا اور بلوچستان نہیں لڑیں گے تو دہشتگردی کیسے ختم ہو گی؟ صوبوں کو یہ جنگ ویسے ہی لڑنی پڑے گی جیسے وفاقی حکومت اور فوج لڑ رہے ہیں۔‘علی امین نے کہا کہ اے این پی اور پیپلزپارٹی ان سے (طالبان) سے لڑتے لڑتے ختم ہوگئے، ہم ختم نہیں ہونا چاہتے، 
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ  وزیراعلی خیبر پختوںخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے وزراء سے بات کرتے ہوا کہا کہ اے این پی اور پیپلزپارٹی ان سے (طالبان) سے لڑتے لڑتے ختم ہوگئے، ہم ختم نہیں ہونا چاہتے، واضح کیا کہ کوئی نیا آپریشن ہونے ہی نہیں جارہا، نئے آپریشن کا شوشہ چھوڑا گیا۔ ملک میں دہشتگردی پھر زور پکڑ رہی ہے، نیشنل سیکورٹی کمیٹی میٹنگ میں ان پارٹیوں نے شرکت نہیں کی جو دہشتگردوں کے بارے میں نرم گوخہ رکگتی ہیں، پی ٹی آئی اس بڑی میٹنگ سے باہر رہی۔ہ عمران خان اپنے دور حکومت میں بھی ایسی میٹنگز سے باہر رہے، پی ٹی آئی حکومت کی پالیسیوں کے باعث جیٹ بلیک دہشتگردوں کو لاکر بسایا گیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلی کے پی کے اگر دہشتگردوں کے سامنے کھڑے نہیں ہوسکتے تو ان کے دوست بن کر ان کے ساتھ بھی کھڑے نا ہوں، اسی فیصد بلوچستان میں بی ایریا ہے، اس علاقے میں ایف سی کی چالیس فیصد حاضری ہے، فوج کا کام ٹرین کی حفاظت کرنا نہیں،یہ حساس اداروں کی ناکامی نہیں، نیشنل سیکورٹی میٹنگ میں بتایا گیا 800 ارب این ایف سی کی طرف سے کے پی کے کو دیا گیا۔طلال چوہدری نے کہا کہ بتایا جائے ان 800میں سے کتنے پیسے سیکورٹی پر لگایا گیا، وزیر مملکت نے کہا کہ ہتھیار اٹھانے والوں سے بات چیت نہیں ہوتی، روزانہ نو کے قریب دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، روزانہ کی بنیاد پر قانون نافذ کرنے والے شہید اور زخمی ہورہے ہیں، یکم جنوری سے سولہ مارچ تک 1141 دہشتگردی واقعات میں اموات ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان میں سے 1127 بلوچستان اور کے پی کے میں ہوئی ہیں، عزم استحکام ہو یا نیشنل ایکشن  پلان اس پرعمل ہوگا اور کروایا جایے گا، دہشتگردی کیخلاف جنگ اس وقت کامیاب ہوئی جب فورسز کے پیچھے سیاسی ول کھڑی ہوئی، 95فیصد دہشتگردی کے واقعات بلوچستان اور کے پی میں ہوئے، فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ ہر کوئی اپنا قومی فرض نبھائے۔ان کا کہنا تھا کہ کے پی سے آنیوالی یہ آوازیں آپ کی حب الوطنی پر بھ سوال اٹھاتا ہے، بنوں مسجد پر حملے کی بانی پی ٹی آئی نے آج تک مذمت نہیں کی، دہشتگردوں کے پیٹرن ان چیف بانی پی ٹی آئی ہیں، کارروائی ضرور ہوگی، بنوں ہو یا لکی مروت، لوگوں نے خود نکل کر سیکورٹی فورسز کا ساتھ دیا ہے، یہ کونسا جہاد ہے جو رمضان کے مہینے میں مسجدوں پہ ۔ہورہا ہے۔ یہ دہشتگردی ہے، آرمی چیف سمیت فورسز نے ڈیٹلز پریزنتیشن دی ہے، قومی سلامتی کانفرنس کی قرارداد میں آپ موجود تھے اور باہر نکل کر کنفیوزن پھیلاتے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کا بائیکاٹ کیا۔

 محسن نقوی وزیرداخلہ ہیں ان کی مشاورت سے ساری چیزیں چل رہی ہیں، سیکورٹی فورسز بلکل الرٹ پیں، روزانہ کی بنیاد پر 180کے قریب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہورہے ہیں، ہم پوری دنیا کو بچانے کی جنگ لڑرہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ ہماری مدد امریکہ سمیت تمام دیگر ممالک کو عملی طور پر کرنا ہوگی، سب سے بڑا ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اربوں ڈالر کا اسلحہ افغانستان سے واپس لیا جائے، امریکا سے گڈ مارننگ ہی آئی ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ اتنی فنڈنگ اسرائیل اور بھارت نے امریکہ میں نہیں کی جتنی پی ٹی آئی نے کی ہے، ویزوں کے معاملے پر بھی امریکی پالیسی کا ابہام پی ٹی آئی کی کیمپین کی وجہ سے آیا ہے