ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عدالت کا ایکس کو کھولنے کے حل کیلئے آخری موقع

عدالت کا ایکس کو کھولنے کے حل کیلئے آخری موقع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا ایپ ایکس کو کھولنے کے حل کیلئے آخری موقع دے دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے چیئرمین پی ٹی اے کو طلب کرکے مایوسی ہوئی ۔ بتایا جائے کہ اسکا حل کیا ہے اور کون حل کرے گا، اگر آپ کہیں گے کہ ذمہ دار کابینہ ہے تو اسکے سربراہ کو طلب کیا جائے گا،

چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے حافظ شاکر محمود سمیت دیگر درخواستوں ہر سماعت  کی،،چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل  ریٹائرڈ حفیظ الرحمان ،ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ،  ،  پی ٹی اے کے لیگل ایڈوائزر افضل خان سمیت دیگر پیش ہوئے،،ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے لکھا ہے کہ ہمارے پاس کوئی ایسا سسٹم نہیں کہ سرکاری ادارے ایکس کیسے استعمال کر رہے ہیں، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایکس کو ایک ای میل کی گئی ہے، کیا آپ ایکس کیساتھ کسی معاہدے میں ہیں؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا نہیں ایکس کیساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں ہے، عدالت نے استفسار کیا تو کیوں ایکس آپ کو مطلوبہ معلومات فراہم کرے گا؟اگر پی ٹی اے کسی پر کوئی پابندی لگاتا ہے تو اسکی خلاف ورزی پر کیا کارروائی ہو سکتی ہے؟ پی ٹی اے کے وکیل افضل خان نے عدالت کو بتایا کہ 
چیئرمین پی ٹی اے بالکل بھی یقین سے نہیں بتا سکتے کہ فلاں اکائونٹ کس کا ہے، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کہا یہ بتائیں کہ پی ٹی اے کا اکائونٹ چل رہا ہے؟ اگر وہ چل رہا ہے تو کیسے چل رہا ہے؟ چیئرمین پی ٹی اے نے جواب دیا وزارت داخلہ نے ہمیں کہا کہ ویب مانیٹرنگ سسٹم کے تحت ایکس کو بلاک کیا جائے، اگر کوئی پی ٹی اے کے خلاف پراپیگنڈہ کرتا تو اسکے خاتمے کیلئے پی ٹی اے اپنا ایکس اکاونٹ استعمال کرتا ہے، پی ٹی اے وی پی این استعمال کرتا ہے، عدالت نے استفسار کیا اگر وی پی این بند کر دیا جائے تو؟ چیئرمین ہی ٹی اے نے جواب دیا وی پی این بلاک نہیں کیا جا سکتا، لوگوں کے گھر چل رہے ہیں، سافٹ ویئر ہاؤس چل رہے ہیں،  چیف جسٹس عالیہ نیلم نے چیئرمین پی ٹی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے خود لوگوں کو غلط راستے پر لگایا ہوا ہے، آپ نے ایکس بند کیا لوگ وی پی این استعمال کرنا شروع ہو گئے، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے چیئرمین پی ٹی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ کا 2 لائنوں کا نوٹیفکیشن ہے کہ ایکس پر پابندی ہے، پابندی کے نوٹیفکیشن کے باوجود پی ٹی اے خود ایکس اکائونٹ استعمال کر رہا ہے، چیئرمین پی ٹی اے نے جواب دیا مجھے معاف کر دیں، پی ٹی اے ایکس استعمال نہیں کر رہا، مجھے میرے ڈی جی نے بتایا ہے،  چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے چیئرمین پی ٹی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ اتنے اہم افسر ہو کر اتنا غیر ذمہ دارانہ بیان کیسے دے سکتے ہیں؟ چئیرمین پی ٹی اے نے جواب دیا اگر ہم وی پی این بند کرتے ہیں تو آئی ٹی انڈسٹری دھڑام سے گر جائے گی، 25 ارب کی سالانہ ایکسپورٹ کا ٹارگٹ ہم نے حاصل کرنا ہے،جسٹس علی ضیاء باجوہ نے چیئرمین پی ٹی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا پ نے کہا کہ عدالت حکم کر دے اور پی ٹی اے ایکس کھول دے گا، اس کا مطلب پی ٹی اے سے ایک غلط کام ہو گیا ہے اور اب عدالت کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں، پی ٹی اے کے وکیل افضل خان نے جواب دیا پی ٹی اے نے کوئی غلط کام نہیں کیا، خدا کیلئے پی ٹی اے کو مورد الزام نہ ٹھہرایا جائے، چیئرمین پی ٹی اے نے جواب دیا پاکستان میں 2016ء سے سوشل میڈیا اور ویب سائٹس بند ہونے کا سلسلہ جاری ہے، سپریم کورٹ نے یوٹیوب کو 4 سال کیلئے بلاک کیا تھا، پاکستان میں وکی پیڈیا، فیس بک، ٹک ٹاک بھی بلاک ہوا، پی ٹی اے رول 5 اور 7 تحت ہی سوشل میڈیا پر پابندی ہی لگائی گئی، جسٹس علی ضیاء باجوہ نے چیئرمین پی ٹی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ان رولز میں دکھا دیں کہاں پابندی کا لکھا ہے، کیوں نہ توہین عدالت کی کارروائی کی جائے؟ رولز میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی لگانے والے لفظ کی نشاندہی کریں، آپ سارے قوانین پڑھ لیں کہیں بھی آپ کو سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کا ذکر نہیں ملے گا،
عدالت نے کیس کی سماعت 8 اپریل  تک ملتوی کردی